لاہور کی ایڈیشنل عدالت نے پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کے خلاف درج مقدمے کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ظفر نواز کے تبادلے کے باعث سماعت ڈیوٹی جج نے کی۔

بعد ازاں عدالت نے کارروائی 6 مئی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے درخواست گزار سے فرنٹ ڈیسک رپورٹ طلب کی تھی۔

یاد رہے کہ 25 اپریل کو پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر پولیس کا یونیفارم پہنے پر وزیر اعلٗی پنجاب مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کر دی گئی تھی۔

درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو مریم نواز کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔

استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ 25 اپریل لاہور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہوں نے پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی تھی، جس میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ جب میں نے پولیس کا یونیفارم پہنا تب بجھے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے لیکن میں فیصلے کرتی ہوں آپ اس پر عمل در آمد کرتے ہیں تو آپ کی زیادہ بڑی ذمہ داری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی میں جلسوں میں جاتی تھی تو دیکھتی تھی کہ خواتین پولیس افسر نے بھاری ہتھیار اٹھائے ہوتے تھے اور مردوں والے عہدوں پر کام کر رہی ہوتی تھی، مجھے ان کو دیکھ کو خوشی ہوتی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ میں نے انسپکٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ 7 ہزار کا نمبر بہت کم ہے اس کو بڑھانا چاہیے، ہم پولیس کےشعبے میں خواتین کی تعدادنصف کرنا چاہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں