گھٹنوں میں سے آوازیں کس مرض کی علامت؟

10 مئ 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا — شٹر اسٹاک فوٹو

کیا گھٹنے مڑتے ہوئے چٹخنے یا کسی قسم کی آواز ہوتی ہے ؟ اگر ہاں تو یہ جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے والی علامت ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

کولہے، گھٹنے اور انگوٹھوں کے جوڑوں میں درد کا باعث بننے والے اس درد کا شکار لوگ اس وقت ہوتے ہیں جب ہڈیوں کے سرے میں موجود لچکدار ٹشوز کو نقصان پہنچے۔

مزید پڑھیں : جوڑوں کے امراض کی 5 خاموش علامات

بیلور کالج آف میڈیسین کی تحقیق کے دوران ساڑھے تین ہزار کے لگ بھگ ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو کہ گھٹنوں کے جوڑوں کے درد کے مرض کے خطرے سے دوچار تھے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ گھٹنوں کے جوڑ سے چٹخنے یا کسی قسم کی کرخت آواز اس تکلیف دہ مرض کی ابتدائی نشانی ہوتی ہے جو کہ اس کے خطرے کو ظاہر کرتی ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ جن لوگوں میں ایک سال کے اندر یہ مرض ابھرتا ہے، ان میں سے 75 فیصد علامات ریڈیو گرافک تصاویر میں تو نظر آجاتی ہیں مگر لوگوں کو اکثر گھنٹوں میں تکلیف نہیں ہوتی۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر گھٹنوں میں چٹخنے یا کسی قسم کی آوازیں آتی ہیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آئندہ ایک برس کے دوران وہ جوڑوں کے امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسرے میں تو لوگوں میں اس کی علامات نظر آجاتی ہیں مگر ضروری نہیں مریض درد کی شکایت کرے۔

یہ بھی پڑھیں : جوڑوں کے درد میں کمی لانے والے 16 عام طریقے

اس حوالے سے مزید تحقیق کرکے بھی جانا جائے گا کہ آخر ایکسرے میں علامات نظر آنے کے باوجود انہیں تکلیف کیوں نہیں ہوتی مگر گھٹنے کیوں چٹختے ہیں، جس سے مستقبل میں گھٹنوں کے جوڑوں کے امراض کی موثر روک تھام کی جاسکے گی۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل Arthritis Care & Research میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں