• KHI: Fajr 4:15am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:21am Sunrise 4:58am
  • ISB: Fajr 3:16am Sunrise 4:58am
  • KHI: Fajr 4:15am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:21am Sunrise 4:58am
  • ISB: Fajr 3:16am Sunrise 4:58am

اقوام متحدہ کا کشمیر میں سوشل میڈیا پر پابندی ختم کرنے پر زور

شائع May 11, 2017

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ زیر انتظام کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا سائٹس پر لگائی گئی پابندی کو فوری ختم کریں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے آزادی اظہار رائے اور خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کی صورت حال کی جانب سے جنیوا سے جاری بیان میں کہا کہ یہ پابندی 'اجتماعی سزا کا کردار ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ’سوشل میڈیا‘ پر پابندی

خیال رہے کہ بھارتی حکام نے گذشتہ ماہ کشمیر میں 22 سوشل میڈیا سائٹس پر ایک ماہ کیلئے پابندی لگا دی تھی، ان میں فیس بک، ٹوئٹر اور موبائل انٹرنیٹ سروسز جیسا کہ واٹس اپ بھی شامل ہے، یہ پابندی بھارتی فوجیوں کی جانب کشمیری طلباء کے خلاف تشدد کی ویڈیو کے سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہونے کے بعد لگائی گئی تھی۔

بھارتی حکومت کا کہنا تھا کہ یہ عوام کے تحفظ کیلئے انتہائی ضروری ہے کیونکہ بھارت مخالف عناصر سوشل میڈیا کا غلط استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں 34پاکستانی اور سعودی چینلز پر پابندی

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سروسز 'بھارت مخالف عناصر اور غیر سماجی عناصر' کی جانب سے استعمال کی جارہی ہیں اور انھیں ایک ماہ یا 'عوام کے تحفظ کیلئے اقدامات کے طور پر' آئندہ جاری ہونے والے نوٹس تک بند رہنا چاہیے۔

یاد رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سوشل میڈیا پر پابندی کے کچھ ہی روز بعد کشمیر کی بھارت نواز انتظامیہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے 34 ٹی وی چینلز کو بھی وادئ میں نشر کرنے پر پابندی لگا دی، انتظامیہ کے مذکورہ اقدام پر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے تنقید کرتے ہوئے اسے 'آزادی اظہار رائے پر قدغن' قرار دیا تھا'۔

کارٹون

کارٹون : 1 جون 2024
کارٹون : 31 مئی 2024