انسانوں میں پائے جانے والے خصوصی طاقتور ہارمون ’کسپیپٹن‘ پر کیے جانے والے ایک تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ مرد و خواتین کی تولیدی صحت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔

’کسپیپٹن‘ نامی ہارمون پہلے سے ہی انسانوں میں موجود ہوتا ہے جو بلوغت کے وقت اہم کردار ادا کرتا ہے، علاوہ ازیں اسے طاقتور ترین ہارمون بھی کہا جاتا ہے، جو ممکنہ طور پر بریسٹ اور اسکن کینسر کے خطرات کو بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

یہ ہارمون مختلف غذائیت سے پروٹین حاصل کر کے بنتا ہے اور اسے نہ صرف تولیدی صحت بلکہ جنسی خواہشات، جذبات اور دماغی فعالیت کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار قرار دیا جاتا رہا ہے۔

مذکورہ ہارمونز کے مرد و خواتین کی تولیدی صحت اورجنسی خواہشات پر اثرات کو جانچنے کے لیے ماہرین نے ایک تحقیق کی، جس کے نتائج حوصلہ کن ثابت ہوئے۔

طبی جریدے جاما میں شائع دو الگ الگ تحقیقات کے مطابق ’کسپیپٹن‘ نامی ہارمون تولیدی حوالے سے کمزور مرد و خواتین کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

دونوں تحقیقات میں بتایا گیا کہ ماہرین نے ’کسپیپٹن‘ کے مرد و خواتین کی تولیدی صحت، مردوں کی دماغی فعالیت اور خواتین کی جنسی خواہشات پر اثرات جاننے کے لیے محدود افراد پر تجربہ کیا۔

تجربے میں شامل مرد و خواتین رضاکاروں کو ’کسپیپٹن‘ نامی ہارمونز کی خوراکیں دی گئیں جب کہ بعض رضاکاروں کو خیالی ادویات دی گئیں اور انہیں بتایا گیا کہ انہیں منفرد دوائی دی گئی ہے۔

تجربے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جن مرد و خواتین کو ’کسپیپٹن‘ ہارمونز کی خوراکیں دی گئیں، ان کی نہ صرف تولیدی صحت بہتر ہوئی بلکہ ان کے جذبات بھی بہتر ہوئے اور مرد حضرات دماغی طور پر مزید فعال ہوگئے۔

ماہرین کے مطابق ’کسپیپٹن‘ کے مرد و خواتین کی تولیدی صحت اور جنسی خواہشات پر اثرات کو جانچنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم تحقیق کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن ہیں، جن سے انسانی جسم میں پائے جانے والے طاقتور ہارمون کے مزید فوائد سامنے آگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں