وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی کرم ایجنسی میں افغانستان کے صوبہ خوست سے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) چیک پوسٹ پر خودکار ہتھیاروں سے کیے گئے حملے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق زخمی اہلکاروں کی شناخت سپاہی لقمان حیدر اور سلیمان کے نام سے ہوئی۔

پولیٹیکل انتظامیہ کا مزید بتانا تھا کہ افغان سرحد کے قریب دیوار تعمیر کرنے پر افغان فورسز نے فائرنگ کی جس کے بعد ایف سی اہلکاروں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے افغان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے والی بارود سے بھری گاڑی کو بھی دھماکے سے تباہ کیا تھا۔

اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی خان کے مطابق کرم ایجنسی میں سرحد پر افغانستان کے صوبہ پکتیا سے بارود سے بھری گاڑی کو پاکستان میں داخل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی زوردار دھماکے سے تباہ ہو گئی تھی۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے بھی بلوچستان کے علاقے چمن میں مردم شماری ٹیم کو تحفظ فراہم کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں پر افغان بارڈر فورسز نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق افغان بارڈر پولیس نے مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور ایف سی بلوچستان کے اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔

بعدازاں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت پر افغان ناظم الامور عبدالناصر یوسفی کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا گیا تھا۔

بعد ازاں آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم نے دعویٰ کیا تھا کہ پاک-افغان بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا تھا جس میں 50 افغان فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

چمن میں میڈیا کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ان (افغانستان) کے ہونے والے نقصان سے خوش نہیں کیونکہ وہ ہمارے مسلمان بھائی ہیں، لیکن پاکستان کی سالمیت ہمارے لیے اولین ترجیح ہے، ہم پاکستانی سرحد کی خلاف ورزی قبول نہیں کریں گے اور اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے‘۔

جس کے بعد افغان سفیر عمر زاخیل وال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آئی جی ایف سی کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ، 'تمام پاکستانی اخبارات کی سرخیاں یہ کہہ رہی ہیں کہ چمن واقعے میں پاکستان نے 50 افغان فوجیوں کو ہلاک اور 100 کو زخمی کیا، یہ معلومات صرف پاک فوج اور ایف سی (سدرن کمانڈ) کی جانب سے فراہم کی گئیں، سچ تو یہ ہے کہ صرف 2 افغان فوجی شہید اور تقریباً 7 زخمی ہوئے'۔

تبصرے (0) بند ہیں