کابل: افغانستان کے صوبے ننگرہار کے مشرقی علاقے میں امریکی افواج کی فائرنگ سے دو بچوں سمیت 3 افغان شہری ہلاک ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی افواج کی گاڑی علاقے میں گشت پر تھی کہ اچانک گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی، جس کے بعد امریکی فوجی اہلکاروں نے وہاں موجود شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 افغان شہری ہلاک ہوگئے۔

صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان آیت اللہ خوگیانی نے بتایا کہ پاکستانی سرحد سے متصل جنوبی ننگرہار کے علاقے غنی خیل میں ایک شخص اور اس کے دو بیٹوں کو گھر کے قریب قتل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: افغان دارالحکومت میں کار بم دھماکا، 90 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکی فوج کی گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرائی تو انہوں نے وہاں موجود شہریوں پر فائرنگ شروع کی، جس کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کے دو بیٹے مارے گئے۔

کابل میں موجود امریکی فوجی کمانڈ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کے دوسرے علاقوں تک لڑائی کے پھیلنے کے ساتھ ہی عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 100 فوجیوں کی ہلاکت: افغان آرمی چیف، وزیردفاع عہدے سے مستعفی

افغان صدر اشرف غنی عام طور پر عام شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے امریکی فوج کو تنقید کا نشانہ بنانے کے حوالے سے کم گو ہی رہے ہیں۔

ہفتہ کے روز افغان فوجیوں نے ٹریننگ کے دوران فائرنگ کر کے 3 امریکی فوجیوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی کردیا تھا۔

گزشتہ روز جنوبی افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں اس وقت 3 افغان پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے جب افغان اور امریکی سیکیورٹی فورسز ایک مشترکہ آپریشن میں مصروف تھے۔

دہشت گرد تنظیم داعش کا خطے میں مضبوط گڑھ ہے جبکہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ افغانستان میں داعش کے تقریباً 600 سے 800 جنگجو موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر صوبہ ننگرہار میں موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں