لندن: رہائشی عمارت میں آتشزدگی سے ہلاکتوں کی تعداد 17 ہوگئی

15 جون 2017
دوسری منزل سے شروع ہونے والی آگ نے 27 منزلہ عمارت کی تمام بالائی منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے—فوٹو: رائٹرز
دوسری منزل سے شروع ہونے والی آگ نے 27 منزلہ عمارت کی تمام بالائی منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے—فوٹو: رائٹرز

لندن: برطانیہ کے شہر لندن کے علاقے کینسنگٹن میں گذشتہ روز 27 منزلہ رہائشی عمارت میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 17 ہوگئی۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق گرینفیل ٹاور نامی عمارت میں رہائش پذیر کئی خاندان اب بھی لاپتہ ہیں جبکہ آگ لگنے کے باعث ہلاکتوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔

لندن کے فائر کمشنر ڈینی کاٹن کا کہنا ہے کہ یہ معجزہ ہی ہوگا اگر اس عمارت میں کوئی شخص زندہ بچ جائے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فائر فائٹرز اور رضا کار عملے کے لیے انتہائی مشکل تھا کہ وہ اس 24 منزلہ عمارت کے تمام حصوں تک پہنچیں لہٰذا اس وقت فائر فائٹرز کے اہلکار انجینیئرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ اس عمارت کی مکمل تلاشی لی جاسکے۔

مزید پڑھیں: لندن میں دہشت گردی

ان کا کہنا تھا کہ جب عمارت میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تو کچھ لوگوں نے اپنے بچوں کو آگ کے شعلوں سے بچانے کے لیے کھڑکیوں سے نیچے پھینکا جبکہ دیگر افراد کے بلڈنگ سے چھلانگ لگانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈینی کاٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ایک آفیسر سے بات کی جو وہاں بحالی کے کام میں موجود تھے، ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 200 سے زائد فائر فائٹرز نے عمارت میں آگ بجھانے اور بحالی کے عمل میں پوری رات یہ جانتے ہوئے بھی حصہ لیا کہ عمارت خطرے سے خالی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جہلم: لندن حملے میں ملوث پاکستانی کے گھر میں سرچ آپریشن

انہوں نے عمارت کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کا کہ اب عمارت سے دھواں ختم ہو چکا ہے۔

اس عمارت میں موجود کرایہ داروں نے عمارت میں آتشزدگی کے خطرات کے حوالے سے شکایت درج کرائی تھی۔

دوسری جانب واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے لیکن حکام آگ کی وجوہات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔

120 اپارٹمنٹ پر مشتمل گرینفیل ٹاور میں تقریباً 600 افراد رہائش پذیر تھے اور اسٹورٹ کارڈی نے واقعے میں ہلاکتوں میں اضافے کے خدشات کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: لندن: دہشتگردوں نے راہگیروں پر گاڑی چڑھادی، 7 افراد ہلاک

برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور واقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی، جبکہ لندن کے میئر صادق خان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں موجود اپارٹمنٹس کی حفاظت کے بارے میں سوالات کا جواب دیا جائے گا۔

پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عمارت میں لگنے والی آگ کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق رات سوا ایک بجے موصول ہوئی تاہم اب تک آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔

واضح رہے کہ یہ کثیرالمنزلہ بلاک 1974 میں قائم کیا گیا تھا جبکہ مقامی رہائشیوں کو ایک سال قبل آگاہ کیا گیا تھا کہ ترقیاتی کام کے دوران جمع ہونے والا کچرا آگ لگنے کا سبب بن سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں