دنیا کی بلند ترین پہاڑیوں میں شمار ہونے والی پاکستان کی خطرناک ترین پہاڑی نانگا پربت پر مہم جوئی کے لیے جانے والے 14 غیر ملکی کوہ پیماؤں سے 2 لاپتہ ہوگئے، جن کی تلاش کا کام گزشتہ 3 دن سے جاری ہے۔

لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں میں سے البیرٹو زیرن بیریسٹی کا تعلق اسپین، جب کہ ماریو گلائکن کا تعلق ارجنٹینا سے ہے۔

لاپتہ ہونے والے دونوں کوہ پیما 18 جون کو نانگا پربت کی مہم جوئی کرنے کے لیے جانے والے 14 رکنی گروپ کا حصہ تھے، جس میں سے 12 کوہ پیماں مہم مکمل کرکے واپس اپنے بیس کیمپ پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما بلندیوں کے سفر پر

گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر میں واقع نانگا پربت کا شمار دنیا کی خطرناک اور دشوار گزار پہاڑیوں میں ہوتا ہے، جہاں گزشتہ چند سال میں کئی غیر ملکی کوہ پیما مہم جوئی کی کوشش کے دوران ہلاک ہوچکے ہیں۔

دیامیر پولیس کے مطابق 14 رکنی غیر ملکی کوہ پیماؤں کے گروپ میں سے 12 مہم جو باحفاظت بیس کیمپ پہنچ گئے، جب کہ لاپتہ ہونے والے اسپین اور ارجنٹینا کے کوہ پیماؤں کی تلاش کا کام گزشتہ 3 دن سے جاری ہے۔

پولیس نے بتایا کہ 14 رکنی کوہ پیماؤں کے گروپ میں کوریا، جاپان، اٹلی، اسپین اور ارجنٹینا سمیت دیگر ممالک کے مہم جو شامل تھے۔

مہم کے آرگنائیزر محمد اقبال نے ڈان کو بتایہ کہ لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں، مگر تاحال کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔

مزید پڑھیں: پہاڑوں کے دیس میں کوہ پیماؤں کی ناقدری کیوں؟

انہوں نے مزید کہا کہ کوہ پیماؤں کے گروپ کے ساتھ کم سے کم 50 گائڈڈ تھے، جو واپس اپنے بیس کیمپ میں پہنچ چکے۔

خیال رہے کہ نانگا پربت میں اکثر و بیشتر مہم جوئی کے لیے موسم سازگار نہیں ہوتا، یہاں ہر وقت برفباری ہوتی رہتی ہے، جس وجہ سے مہم جوئی کرنا مشکل ہوجاتی ہے۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لاپتہ ہونے والے کوہ پیما خراب موسم کی وجہ سے کہیں پھنس گئے ہوں گے۔

نانگا پربت دنیا کی 9 ویں بلند ترین چوٹی ہے، جو سطح سمندر سے 8 ہزار 126 میٹر بلند ہے، اس چوٹی کو ’خونی چوٹی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

جون 2013 میں اس پہاڑی پر فوجی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے مہم جوئی کرنے والے 10 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بے دردی سے قتل کردیا تھا، جب کہ مختلف اوقات میں یہاں مہم جو بھی لاپتہ ہوتے رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں