پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف خاندان نے عدالت میں جعلی دستاویزات پیش کیں جبکہ وزیر اعظم نواز شریف اب استعفیٰ دینے کے بجائے اڈیالہ جیل جائیں گے۔

اسلام آباد کے خیبر پختونخوا ہاؤس میں 150 میگاواٹ کے ’شرمئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ‘ کے معاہدہ کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’نواز شریف نے بار بار کہا کہ میں احتساب کے لیے تیار ہوں لیکن جب احتساب شروع ہوا تو یہ کوئی دستاویزات نہیں لا سکے اور انہوں نے جعلی دستاویزات پیش کیں، جبکہ جو نئی دستاویزات جمع کروائی گئیں ان میں کل شام تک سوشل میڈیا نے غلطیاں نکال لی تھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عدالت میں آن اوتھ جھوٹ بولنا جرم ہے لیکن نواز شریف الٹا دوسروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے پاس اب وقت کم ہے، آپ کی دھمکیوں کا اب کسی کو خوف نہیں جبکہ لواری ٹنل کے افتتاح پر ’گو نواز گو‘ کے نعروں سے بچنے کے لیے نواز شریف نے ریکارڈڈ تقریر کی۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’شریف برادران ایسے باتیں کر رہے ہیں جیسے عوام ان کے لیے باہر نکل آئیں گے، حالانکہ اب سڑکوں پر نکلنے کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’شریف خاندان کے خلاف کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، سپریم کورٹ نے قطری کے خط کی دھجیاں اڑا دی ہیں، جبکہ میں اب نواز شریف کا استعفیٰ نہیں مانگ رہا کیونکہ یہ اب اڈیالہ جیل جائیں گے۔‘

قبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’2018 تک خیبر پختونخوا میں 4 ہزار میگاواٹ کے منصوبے شروع ہوجائیں گے، جبکہ صوبے میں 20 ہزار میگاواٹ سستی پن بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔‘

اس موقع پر منصوبے پر سرمایہ کاری کرنے والی خیبر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کا کہنا تھا کہ پن بجلی کے اس منصوبے پر 45 ارب روپے کی لاگت آئے گی جبکہ منصوبہ پانچ سال میں مکمل ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں