سری لنکا میں ڈینگی سے 300 افراد ہلاک

25 جولائ 2017
سری لنکا میں رواں سال بارشوں سے ہزاروں افراد بے گھر اور ہلاک ہوگئے تھے—فائل/فوٹو:اے پی
سری لنکا میں رواں سال بارشوں سے ہزاروں افراد بے گھر اور ہلاک ہوگئے تھے—فائل/فوٹو:اے پی

سری لنکا میں رواں سال مون سون کی بارشوں کے بعد پھیلنے والے ڈینگی بخار کے باعث 300 افراد ہلاک ہو گئے۔

سری لنکا کے حکام کے مطابق مون سون کی حالیہ بارشوں کے نتیجے میں جگہ جگہ بارش کا پانی کھڑا ہوا جس کے نتیجے میں ڈینگی نے وبا کی صورت اختیار کرلی ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال مئی میں شدید بارشوں سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے جبکہ سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہوگئے تھے۔

مئی 2003 میں بھی سری لنکا میں شدید مون سون بارشوں کے باعث آنے والے طوفان کے نتیجے میں تقریباً 250 افراد ہلاک اور 10 ہزار گھر تباہ ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:سری لنکا:طوفانی بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 200 سے متجاوز

حکام کے مطابق رواں سال اب تک ڈینگی کے ایک لاکھ سے زائد مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے لگ بھگ 300 مریض دم تور گئے ہیں۔

سری لنکا میں ڈینگی سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد اس پر قابو پانے کے لیے ہلالِ احمر سمیت کئی بین الاقوامی تنظیمیں سری لنکا کی حکومت کے علاوہ صحت کے شعبے میں کام کرنے والے نجی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

عالمی تنظیموں کے علاوہ آسٹریلیا کی حکومت نے بھی اس وبا سے نمٹنے کے لیے سری لنکا کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا ہے۔

ریڈ کراس اور ہلالِ احمر کے عہدیداران کے مطابق ڈینگی سے ہزاروں افراد متاثر ہوچکے ہیں جس کے باعث سری لنکا کے بیشتر ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سری لنکا میں شدید بارشوں سے 92 افراد ہلاک

ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثرسری لنکا کا مغربی صوبہ ہوا ہے جہاں بارشوں سے بھی شدید نقصانات ہوئے تھے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈینگی دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی بیماریوں میں سے ایک ہے جو اس وقت بھی 100 سے زائد ملکوں میں وبا کی صورت میں موجود ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ڈینگی کے 39 کروڑ مریض سامنے آتے ہیں جنھیں اگر بروقت تشخیص اور علاج میسر ہو تو ان کی جان بچائی جا سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں