واشنگٹن: سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے بعد امریکا نے پاکستان میں اقتدار کی ہموار منتقلی کے حوالے سے امید ظاہر کردی۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ترجمان سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا، 'یہ ایک اندرونی معاملہ ہے، جیسا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی تو ہم اقتدار کی ہموار منتقلی کے خواہش مند ہیں'۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے رواں ہفتے جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیائی امور کے لیے قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ الیس ویلز کو ہندوستان اور پاکستان کے 'تعارفی دورے' پر بھیجنے کا اعلان کیا گیا۔

مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی میں سختی پر غور

حالیہ سیاسی بحران میں اسلام آباد حکومت کو خارجہ پالیسی سے متعلق صرف اسی اہم معاملے کو ہی نہیں دیکھنا، بلکہ ورلڈ بینک ہیڈکوارٹرز میں ہندوستان سے مذاکرات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم کو بھی واشنگٹن بھیجنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

پاناما کیس فیصلے کے حوالے سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا یہ محتاط ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ جنوبی ایشیاء کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی ترتیب دینے میں مصروف ہے اور سینئر امریکی حکام کا ماننا ہے کہ اس نئی پالیسی میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔

چونکہ سینئر سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کے ماہرین اس ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے میں ہیں، اس لیے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور پینٹاگون دونوں ہی جنوبی ایشیاء سے متعلق اقدامات کے حوالے سے بیانات دینے سے گریز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک امریکا تعلقات چیلنجز سے بھرپور

جمعرات (27 جولائی کو) اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنوبی ایشیاء سے متعلق حکمت عملی کے حوالے سے نیشنل سیکیورٹی کونسل، سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن اور سیکریٹری دفاع جمیز میٹس سے 'مشاورت' کر رہے ہیں، تاوقتیکہ اس پلان کو حتمی شکل نہیں دے دی جاتی۔

ترجمان نے اس حوالے سے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب واشنگٹن میں سفارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹرمپ انتظامیہ ایک سینئر مشیر الیس ویلز کو اسلام آباد بھیج رہی ہے، لہذا پاکستان کی صورتحال پر کسی بھی قسم کے تبصرے کے لیے وہ الیس ویلز کی واپسی کا انتظار کرے گی۔

مزید پڑھیں: 'ٹرمپ کو پاک-امریکا تعلقات میں بہتری کی امید'

الیس ویلز واشنگٹن سے جمعہ (28 جولائی) کو روانہ ہوئیں، وہ 30 جولائی سے 8 اگست کے دوران جنوبی ایشیاء کا دورہ کریں گی اور نئی دہلی اور اسلام آباد آئیں گی۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیس ویلز اپنے دورے کے دوران حکومتی عہدیداران اور تاجروں سے ملاقاتیں کریں گی، جس کے دوران خطے سے امریکی تعلقات کے معاملات زیر بحث آئیں گے۔


یہ خبر 29 جولائی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں