‘مبارکاں‘: طویل کہانی شاندار کامیڈی اور اداکاری

اپ ڈیٹ 02 اگست 2017
فلم ’مبارکاں‘ 27 جولائی 2017 کو ریلیز کی گئی — ۔
فلم ’مبارکاں‘ 27 جولائی 2017 کو ریلیز کی گئی — ۔

بولی وڈ میں کامیڈی فلمیں تو بہت بنائی جاتی ہیں، لیکن ایسی کامیڈی فلمیں بہت کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں جن میں صرف ہنسی مذاق ہی نہیں بلکہ بہترین اداکاری کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہو۔

اگر کامیڈی کی بات کی جائے تو بولی وڈ اداکار انیل کپور کا نام کامیڈی اداکاروں کی فہرست میں ضرور لیا جائے گا کیوں کہ ان کی مزاحیہ فلموں نے شائقین کو بےحد محظوظ کیا ہے۔

انیل کپور کی اپنے بھتیجے اداکار ارجن کپور کے ساتھ بنائی گئی فلم ’مبارکاں‘ بھی کامیڈی اسٹائل کی فلم ہے جسے 27 جولائی 2017 کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔

اگر بات ارجن کپور کی کریں تو طویل عرصے سے ان کی فلمیں باکس آفس پر اچھا بزنس کرنے میں ناکام ہورہی ہیں، تاہم فلم ’مبارکاں‘ ان کے کیرئر کے لئے ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوسکتی ہے۔

فلم ’مبارکاں‘ کی کاسٹ میں انیل کپور، ارجن کپور، الینا ڈی کروز، اتھیا شیٹی اور رتنا پاٹھک نمایاں کرداروں میں جلوہ گر ہوئے۔

یہ فلم ایک لائٹ کامیڈی، اچھے گانے، دل لبھانے والے ڈانسز، دلفریب نظارے اور جذباتی مناظر کا ایک ملاجلا مرکب ہے۔

مرکزی خیال اور کردار:

’مبارکاں‘ میں اداکار ارجن کپور ڈبل رول (کرن اور چرن) میں جلوہ گر ہوئے، بولی وڈ میں کئی فلمیں ڈبل رول کے خیال کے ساتھ بنائی گئیں، لیکن یہ کام اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا اسکرین پر نظر آتا ہے، لیکن اس معاملے میں ارجن کپور کو داد دینی پڑے گی کیوں کہ انہوں نے اپنے دونوں ہی کرداروں کو نہایت بہترین انداز میں ادا کیا۔

ارجن کے علاوہ انیل کپور نے ہر بار کی طرح اس فلم میں بھی اپنی بہترین اداکاری سے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ فلم میں وہ ارجن کپور کے چاچا (کرتار سنگھ) بنے ہیں، جو ان دونوں کے والدین کا بچپن میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہونے کے بعد ان دونوں بچوں کو اپنے بہن اور بھائی کے گھر بھیج دیتے۔

اب فلم میں کرن اور چرن جڑواں ہونے کے باوجود الگ انداز میں نظر آئیں گے کیوں کہ کرن بچپن میں لندن جاتے جبکہ چرن چندی گڑھ پہنچ جاتے ہیں۔

کہانی میں دلچسپ موڑ تب آتا ہے جب ہیروئنز اتھیا شیٹی (بنکل) اور الینا ڈی کروز (سویٹی) کی انٹری ہوتی ہے اور کرن اور چرن ان کے پیار میں مبتلا ہوجاتے ہیں، دوسری جانب ان دونوں کے خاندان والے ان کی شادی کے لیے لڑکی تلاش کرنے میں مصروف ہیں، ایسے میں یہ دونوں اپنے چاچا انیل کپور کی مدد لیں گے، آگے کیا ہوگا یہ تو آپ خود فلم دیکھ کر پتا لگائے گا، لیکن یہ کہنا تو بنتا ہے کہ فلم نے مجھے اور سینما ہال میں بیٹھے تمام شائقین کو بےساختہ ہنسنے پر مجبور کردیا۔

لیکن بولی وڈ کے تمام مصنف کو ایک پیغام دینا ضرور چاہیں گے کہ اب وہ فلموں میں سردار پیش کرنے کے خیال کو چھوڑ کر کچھ اور دکھائیں، کیوں کہ بولی وڈ فلموں میں سرداروں کے کردار ایک طویل عرصے سے پیش کیے جارہے ہیں۔

فلم کے دیگر اداکاروں کی بات کی جائے تو اتھیا شیٹی اور الینا دی کروز کو اپنی کارکردگی دکھانے کا بہت زیادہ موقع نہیں دیا گیا، تاہم انہوں نے اپنے خوبصورت انداز سے ہی شائقین کا دل جیت لیا، اداکارہ رتنا پاٹھک نے ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی بے حد شاندار اداکاری کی جبکہ فلم کے ڈائیلاگز مزید بہتر کیے جاسکتے تھے۔

میوزک:

فلم میں میوزک امل ملک اور گورو روشنی اور رچی رچ کا ہے۔ اس حوالے سے بات کی جائے تو گانا ہوا ہوا نے فلم میں مزید گلیمر شامل کردیا۔ باقی میوزک بس ٹھیک رہا جس سے مزید بہتری کی امید کی جاسکتی تھی۔ فلم کیوں کہ ایک پنجابی فیملی پر مشتمل ہے تو فلم کا بیک گراؤنڈ میوزک خاصا لاؤڈ ہے لیکن چند مقامات پر یہ میوزک بہت زیادہ لاوڈ ہوکر شور لگنے لگتا۔

ہدایت کاری اور سکرین پلے:

فلم کے پرڈیوسر مراد کھیتانی اور ایشون ہیں جبکہ فلم کی ہدایت کاری کے فرائض انیس بزمی نے سرانجام دئیے ہیں۔ انیس بزمی اس سے قبل ہلچل، پیار تو ہونا ہی تھا، نو انٹری، سنگھ از کنگ اور ویلکم جیسی مزاحیہ فلموں کی ہدایات دے چکے ہیں۔ لیکن فلم مبارکاں کے ساتھ اس بار انیس بزمی نے صرف کامیڈی پر ہی کام نہیں کیا بلکہ اس فلم کو ایک مکمل انٹرٹینمنٹ فیملی ڈرامے کے طور پر پیش کیا ہے۔ فلم کا سکرین پلے بلوندر سنگھ اور گرمیت سنگھ نے لکھا۔ فلم کی کہانی کے پہلے ہاف نے تو فلم بینوں کو اپنے ساتھ جوڑے رکھا مگر بات اگر سیکنڈ ہاف کی کریں تو سکرین پلے کہیں جگہوں پر خاصا کمزور رہا۔ فلم میں بلاوجہ سین طویل کیے گئے اور کلائمکس اتنا طویل ہوگیا کہ فلم دیکھتے ہوئے بوریت محسوس ہونے لگی۔ اگرفلم تھوڑی چھوٹی بنائی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔

حتمی فیصلہ:

فلم مبارکاں انیس بزمی کی ایک خوبصورت کاوش ہے۔ جس میں ہر وہ چیز موجود ہے جو کہ شائقین کو سنیما ہال میں فلم دیکھنے پر مجبور کردے گی۔

تاہم فلم میں کچھ خامیاں بھی موجود ہیں، جسے شاندار کامیڈی کے ساتھ نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔

میں اس فلم کو 3/5 ریٹ کروں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں