کراچی: سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) اور اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے گلشن حدید میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مغوی تاجر مسعود فیروز کو بازیاب کرا لیا جبکہ کارروائی کے دوران 2 اغوا کار ہلاک ہوگئے۔

سی پی ایل سی کے چیف زبیر حبیب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ کراچی کے معروف تاجر گھرانے سے تعلق رکھنے والے مسعود فیروز کو 23 اگست 2017 کو بہادر آباد کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا۔

جس کے بعد مغوی کے اہل خانہ نے سی پی ایل سی اور پولیس سے رابطہ کیا، اغواکاروں نے مغوی کی بازیابی کے لیے 15 کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈیفنس سے پی آئی اے کے سینئر کیپٹن اغواء

اس حوالے سے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اے وی سی سی احمد عبداللہ، ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) اے وی سی سی راجہ امجد اور سی پی ایل سی کے ڈپٹی چیف آپریٹر شوکت سلمان، سی پی ایل سی کے اسسٹنٹ چیف شبیر ملک اور کاشف افتخار پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔

اس ٹیم نے کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جمیل احمد اور سی پی ایل سی کے چیف زبیر حبیب کی نگرانی میں اغوا کاروں کا سراغ لگایا۔

پولیس نے گلشن حدید میں اغواکاروں کے ٹھکانے کی معلومات حاصل کیں اور اس کی نگرانی کا عمل شروع کیا گیا۔

پولیس نے گذشتہ روز مذکورہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا جہاں ملزمان نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں دو اغوا کار ہلاک ہوئے جبکہ مغوی کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: اقوامِ متحدہ کے مقامی مغوی اہلکار بازیاب

سی پی ایل سی کے چیف زبیر حبیب کے مطابق واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

بعد ازاں سندھ پولیس کے ترجمان کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے اے وی سی سی ٹیم کو کامیاب کارروائی پر شاباش دی۔

ترجمان کے مطابق پولیس مقابلے میں دو اغوا کاروں کی ہلاکت پر آئی جی سندھ نے اے وی سی سی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے دو لاکھ روپے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان بھی کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں