ملائیشیا کے دار الحکومت کولا لمپور میں قائم ایک مدرسے میں آتشزدگی کے نتیجے میں 22 طالبِ علموں سمیت 24 افراد جاں بحق جبکہ 6 طالبِ علم زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کولا لمپور کے ایک مدرسے ’تحفِظ دار القرآن اتِفاقیہ‘ میں آتشزدگی کا واقعہ صبح سویرے پیش آیا جسے ملائیشین حکام نے ملک کے بد ترین آتشزدگی کے واقعات میں سے ایک قرار دیا۔

شہر میں موجود فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور آگ پر قابو پالیا لیکن مدرسے کو تباہی سے نہ بچا سکے۔

مزید پڑھیں: اسلام کی 'بے حرمتی' کرنے پر ملائیشین گلوکار زیرحراست

کولا لمپور کے ایک وزیر تینگکو عدنان تینگکو منصور نے مقامی ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ مدرسے کے طالب علم عمارت سے باہر نکلنے کی کشش کر رہے تھے لیکن لوہے کی جالیوں نے انہیں باہر نکلنے نہیں دیا۔

ملائیشین دار الحکومت کے پولیس چیف امر سنگھ کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد مکمل طور پر جھلس چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس مدرسے میں داخل ہونے اور اس سے باہر نکلنے کا ایک ہی راستہ تھا جبکہ مدرسے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کی لاشیں ایک دوسرے سے لپٹی ہوئیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا میں تھائی پوزم کا منفرد تہوار

علاقہ مکینوں نے مقامی اخبار کو بتایا کہ جب وہ لوگ فجر کی نماز ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئے تو انہوں نے مدرسے سے بچوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنی جبکہ مدرسے کی بالائی منزل سے آگ کے شعلے بلند ہوتے ہوئے دیکھے۔

کولا لمپور کے پولیس چیف نے بتایا کہ اس واقعے میں 22 طالبِ علم اور 2 اساتذہ جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 6 طالبِ علموں کو انتہائی تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس حادثے کا شکار ہونے والے تمام طالبِ علموں کی عمریں 13 سے 17 برس کے درمیان تھیں۔

ملائیشیا کے وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ مدرسہ حکومتی لائسنز کے بغیر کام کر رہا تھا جبکہ مقامی حکام نے اس بد قسمت مدرسے کو آگ کے حوالے سے نامناسب حفاظتی اقدامات کے خدشات سے بھی آگاہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں