قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے 30 روز کی ڈیڈ لائن دے دی۔

گزشتہ روز (11 اکتوبر کو) نیب حکام کی جانب سے شریف خاندان کی لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن اور جاتی امراء میں موجود رہائش گاہوں پر نوٹسز کی کاپیاں لگائی گئیں۔

نوٹسز کے مطابق نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو نیب کی جانب سے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر ریفرنسز کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے کی صورت میں اشتہاری قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔

واضح رہے کہ حسن نواز اور حسین نواز نے اپنے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت کے دوران اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیب ریفرنس: مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور

مذکورہ نوٹسز کے مطابق سابق وزیراعظم کے صاحبزادوں کو 11 اکتوبر سے شروع ہونے والی 30 روزہ معیاد کے اندر احتساب عدالت میں پیش ہونا ہوگا ورنہ انہیں اشتہاری قرار دے کر ان جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔

نیب پراسیکیوٹر نے ڈان کو بتایا کہ حسن نواز اور حسین نواز کو دی جانے والی معیاد کے اختتام پر (10 نومبر کو) ان کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے عمل کا آغاز ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کو حکم جاری کیا تھا کہ سابق وزیراعظم کے صاحبزادوں کو مسلسل عدالتی کارروائی ترک کرنے پر اشتہاری قرار دینے کے لیے طریقہ کار کا آغاز کیا جائے۔

تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر عدالت میں پیش ہو چکے ہیں جن پر 13 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر پرویز رشید کے مطابق حسن نواز اور حسین نواز نے عدالت میں پیشی سے بچنے کے لیے اپنی بیرون ملک شہریت کو اس کیس میں مداخلت کے لیے منتخب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف کرپشن ریفرنسز: نیب ٹیم کی لندن روانگی متوقع

ان کا کہنا تھا کہ حسن نواز اور حسین نواز غیر ملکی شہری ہیں، ان پر پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا اس لیے وہ ان سماعتوں میں شرکت نہیں کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کے صاحبزادے بیرونِ ملک قوانین کے مطابق کاروبار کرتے ہیں لہٰذا ان کے مالی معاملات برطانیہ اور سعودی عرب میں جانچ پڑتال کے لیے موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر نیب ریفرنسز کے سلسلے میں عدالتی کارروائی میں شرکت کرتے رہیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور برطانیہ میں مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ موجود نہیں ہے لہٰذا نیب کے لیے ریڈ وارنٹ کے ذریعے حسن نواز اور حسین نواز کو پاکستان لانا انتہائی مشکل ہے۔

پرویز رشید نے مزید بتایا کہ نواز شریف کے دونوں صاحبزادوں کو نیب ریفرنسز میں انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔


یہ خبر 12 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں