متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ فاروق ستار نے ملک میں ہونے والی مردم شماری کو مسترد کرتے ہوئے پورے عمل کو دہرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں ایم کیوایم کے 80 لاکھ ووٹرزغائب کردیےگئے اور کراچی کی ڈیڑھ کروڑ آبادی کو لاپتہ کردیا گیا ہے۔

فاروق ستار نے کارکنوں سےخطاب میں کہا کہ ہمارامطالبہ ہے کہ مردم شماری دوبارہ ہونی چاہئے کیونکہ ہم دھاندلی شدہ مردم شماری کو نامنظورکرتے ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگر مردم شماری ہی غلط ہو تو حلقہ بندی کیسے ٹھیک ہوگی اس لیے پارلیمنٹ میں اس حوالے سے جو بل لایا جائے گا ہم اس کی حمایت کیسے کریں۔

ایم کیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا یہ مسئلہ صرف اردو بولنے والوں کا نہیں بلکہ کراچی میں رہنے والے تمام افراد کا ہے اور ہم سندھ میں سندھی بھائیوں کا بھی مردم شماری کا مقدمہ لڑیں گے۔

انھوں نے کہا کہ وعدہ کیا تھا کہ ایک سال میں ایم کیوایم کوپیروں پرکھڑا کریں گے اور ایک سال پہلے 23 اگست کوایک تاریخ رقم کی تھی۔

یاد رہے فاروق ستار نے 23 اگست 2016 کو الطاف حسین کو پارٹی سے علیحدہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کے معاملات پاکستان سے ہی چلانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے، فاروق ستار

قبل ازیں میئر کراچی وسیم اختر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ساتھ چھوڑ کرجانے والے اور پی ایس پی میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنے والوں کو ایم کیو ایم میں کوئی نہیں جانتا۔

کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کسی کا بھی فون آئے توگھبرانے کی ضرورت نہیں۔

انھوں نے کہا کہ زورزبردستی کرنے کے بجائے لوگوں کے دل جیتے جائیں۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ جس کوجاناہے جائے ہم کھڑے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم کے رہنما اور کراچی شہر کے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا تھا جبکہ دیگر کئی رہنما بھی پارٹی چھوڑ کر پی ایس پی میں شامل ہوچکے ہیں۔

ایم کیو ایم کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو پی ایس پی میں شمولیت کے لیے دباؤ ڈالنے کی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں