کیا آپ کو کبھی پاکستان ائیر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے میں سفر کا موقع ملا ؟ اور کیا کبھی آپ نے سوچا کہ یہ طیارے صرف سفید رنگ کے ہی کیوں ہوتے ہیں؟

تو اس کے پیچھے چھپی وجہ کافی دلچسپ ہے جس کا خوبصورتی یا کسی اور چیز سے کوئی تعلق نہیں۔

جی ہاں واقعی یقین کرنا شاید مشکل ہو مگر دنیا بھر میں طیاروں کے بیشتر حصوں کی رنگت سفید ہوتی ہے اور اس کی پیچھے بھی ایک وجہ یا منطق موجود ہے۔

مزید پڑھیں : پی آئی اے پرواز میں اب آن لائن چیک اِن ممکن

اور طیاروں کے لیے اس رنگ کے انتخاب کے پیچھے چھپی وجہ میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر جان ہنسمین نے بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ طیاروں کی اوپری سطح پر سفید یا ہلکے رنگوں کے پینٹ کے انتخاب کی اہم وجہ سورج کی روشنی کا انعکاس اور اس کی حرارت میں کمی لانے سمیت شمسی تابکاری یا ریڈی ایشن کے ممکنہ نقصان سے بچنا ہے۔

آسان الفاظ میں یہ رنگ کچھ ایسا ہی ہے جیسا لوگ جلد کو بچانے کے لیے سن اسکرین کا استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : طیارے کا عملہ اپنے ہاتھ پیچھے کیوں رکھتا ہے؟

اس سے فضائی کمپنیوں کو کیبن کے اندر کولنگ کے اخراجات میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ طیاروں کے کچھ حصوں کو گرمی سے ہونے والے نقصان کو تحفظ بھی ملتا ہے۔

امریکی پروفیسر کے مطابق طیارے کے اگلے حصے یعنی نوز کون کو خاص طور پر درجہ حرارت سے بچانے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ عام طور پر پلاسٹک سے بنا ہوتا ہے۔

اس سے قبل چند سال پہلے ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ طیارے کی رنگت اسے پرندوں سے مختلف بھی ظاہر کرتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں : طیارے کی فوڈ ٹرے کے نیچے یہ ہک کیوں ہوتا ہے؟

تحقیق میں بتایا گیا کہ سفید رنگت آسمان میں طیارے کو زیادہ نمایاں کرتی ہے اور پرندوں کے لیے امتیاز کرنا آسان ہوجاتا ہے کہ اس سے بچنا ہے جس کا ٹکراﺅ کافی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں