پیراڈائز پیپرز: ایپل اور دیگر اداروں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2017
ایپل کمپنی نے ٹیکس بچانے کے لیے آفشور کمپنی بنائی۔ تصویر اے ایف پی
ایپل کمپنی نے ٹیکس بچانے کے لیے آفشور کمپنی بنائی۔ تصویر اے ایف پی

پیراڈائز پیپرز نے جہاں دنیا بھر کی سیاست میں تہلکہ مچایا وہی موبائل فون بنانے والی معروف کمپنی ایپل سمیت دیگر کمپنیوں کے ٹیکس بچا کر منافع کمانے والی کمپنیوں کے لیے بھی بڑی مشکل کھڑی کردی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل انٹرنیشنل کونسورشم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے امریکی تحقیقاتی کمپنی کی تصدیق شدہ 25 ہزار دستاویزات جاری کیں جن میں سیاسی ، سماجی شخصیات سمیت بڑی کمپنیز کی بھی آف شور کمپنیاں منظر عام پر آگئیں۔

پیراڈئز پیپرز میں ایپل، نائیک اور لیوائس جیسی مشہور کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں، جنہیں قابل افسوس قرار دیا جارہا ہے، آئی سی آئی جے سے تعلق رکھنے والے تحقیقاتی صحافی کا دعویٰ ہے کہ اُن کے پاس آف شور کمپنیوں کے تمام تر شواہد موجود ہیں۔

بی بی سی اور نیویارک ٹائمز کے مطابق قانونی معاملات دیکھنے والی کمپنی ایپل بائے نے آئی فون کمپنی کو ہر سال کھربوں ڈالرز آئرلینڈ سے آئس لینڈ منتقل کرنے کے لیے مدد فراہم کی اور پھر دونوں مل کر ڈبلن حکومت کو ٹیکس ادا کرتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایپل کمپنی اپنے فنڈز آئس لینڈ منتقل کرتی ہیں کیونکہ وہاں کی حکومت خاص طور پر یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے بڑے تاجروں کو انکم ٹیکس سے استشنیٰ قرار دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: پیراڈائز پیپرز: ایف بی آر کی آف شور کمپنی مالکان کو نوٹس بھیجنے کی تیاری

فرانسیسی خبر رساں ادارے نے جب اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے ایپل کمپنی سے دریافت کیا تو انہوں نے فی الحال کسی بھی قسم کا جواب دینے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ ہم اپنے ملکی قوانین کا احترام کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ ایپل کمپنی کو 2013 میں غیر قانونی ٹیکس بچانے کے الزام میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں انہوں نے اپنے مؤقف پیش کیا تھا۔

ہملٹن جیٹ

برطانوی اور امریکی خبررساں اداروں کے مطابق ہملٹن کمپنی برطانوی حکومت کو ٹیکس ادا نہ کرنے کے لیے آفشور کمپنیوں کے ذریعے مختلف اسکیمیں متعارف کرواتی رہی ہے۔

پیرڈائز پیرز میں انکشاف سامنے آیا کہ کمپنی کے ڈرائیو نے 2013 میں 3 کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ کی آمدنی حاصل کی مگر اُس نے ٹیکس ادائیگی کرتے وقت اپنے آپ کو ایک متوسط شخص ظاہر کرکے رقم بچائی۔

کپڑے بنانے والی مشہور کمپنی نائیکیا نے آف شور کمپنیوں کے ذریعے رقم سبسڈری کے ذریعے یورپ بھیجی اور ٹیکس ادا کرنے سے بچایا۔

ٹرمپ اور روس کے تعلقات

پیرڈائز پیپرز میں امریکا کے کامرس سیکریٹری ولبر روس کی روس میں آف شور انویسٹمنٹ بھی سامنے آئی ہے جس کے بعد ایک مشکل صورت حال سامنے آگئی ہے۔

دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ امریکی محکمہ تجارت کے سیکریٹری نے روسی صدر پیوٹن کے صاحبزادوں کے ساتھ روس میں غیر قانونی کمپنی کھول رکھی ہے جس کے تمام بڑے عہدوں پر روسی ہی تعینات ہیں۔

روسی پارلیمانی ممبر نے اس ضمن میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تنازعات کے باوجود واشنگٹن اور ماسکو کے اعلیٰ ترین افراد مل کر آف شور کمپنی چلا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا نے یوکرائن تنازع کے بعد سے روس پر سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔

ایک سرمایہ دار نے بلوم برگ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنے اثاثہ جات فروخت کردیے مگر روسی سیاست دان نے ایسا نہیں کیا جبکہ امریکا اور روس کے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

روسی ادارے نے امریکا اور روس کے سرمایہ کاروں کی مشترکہ کمپنیاں سامنے آنے کے بعد سوال اٹھایا ہے کہ کیا اس تمام تر صورتحال کے بعد امریکا سے تجارتی لین دن کی اجازت ہے؟

واضح رہے کہ آئی سی آئی جے کی جانب سے 13 کروڑ چار لاکھ دستاویزات جاری کی گئیں جن میں ملکہ برطانیہ، کینیڈا کے وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ سمیت اہم شخصیات کے نام سامنے آئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں