اسلام آباد: پاکستان نے اسموگ سے ہونے والے پاور بریک ڈاؤن کی بحالی کےلیے چین سے مدد مانگ لی۔

اسموگ کی وجہ سے تیل سے ہونے والی پاور جنریشن میں خلل پڑنے اور ٹرانمیشن اور تقسیم میں کمی کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے پاکستان نے چین سے تکنیکی مدد مانگی ہے تاکہ پاور جنریشن کو بحال کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ نیشنل گرڈ کی 500 کے وی اور 220 کے وی کی دو اہم ٹرانسمیشن لائنیں اسموگ کے باعث گذشتہ 4 روز میں 82 مرتبہ متاثر ہوئیں۔

واضح رہے کہ پلانٹس کی بندش اور گیس کی سپلائی میں کمی کے بارے میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو آگاہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'اسموگ نومبر کے مہینے میں برقرار رہنے کا امکان'

اس بارے میں پاور ڈویژن حکام کے مطابق تقسیم کار کمپنیز( ڈسکوز) کو بھی 132 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن میں انہی مسائل کا سامنا ہے جس کے باعث ان کی لائن بھی متعدد مرتبہ متاثر ہوئی۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ اس وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی تاہم ان کو بحالی کے کاموں میں چیلینچز کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی حکم پر تیل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بحالی کے بعد مطلوبہ طلب کو پورا کرلیا گیا ہے جو اس سے قبل فرنس آئل اور ڈیزل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش سے پیدا ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہدایت دی ہے کہ ہائڈل، گیس، کوئلہ اور تیل سے چلنے والے پاور پلانٹس کو معیشت اور طلب کے مطابق استعمال کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسموگ کی لہر دسمبر تک جاری رہے گی:چیف میٹرولوجسٹ

گذشتہ ہفتے بند ہونے والے حبکو، کیپکو، نشاط اور نشاط چھنیا، لبرٹی، اینرجی، فاؤنڈیشن، لالپر اور دیگر پلانٹس بھی طلب کے مطابق کام کررہے ہیں۔

وزیر اعظم کی جانب سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ محکموں کے درمیان بہتر تعلقات ہوں اور اس حوالے سے پہلے سے منصوبہ بندی ترتیب دیا جائے۔

اس حوالے سے ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ملک کی تمام تقسیم کار کمپنیوں، این ٹی ڈی سی، پیداوار کمپنی، نیشنل پاور کنٹرل سینٹر( این پی سی سی) اور پاور ڈویژن کے حکام نے شرکت کی اور موسم کی حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔

اجلاس میں وزیر پاور سردار اویس احمد خان لغاری کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک ایکسپرٹ کی ٹیم کو بیجنگ ماڈل کے بارے میں آگہی حاصل کرنے کے لیے چین بھیجا جائے گا تاکہ اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں اس حوالے سے اقدامات کیے جاسکیں۔

واضح رہے کہ اسموگ کے باعث جنوبی پنجاب، سندھ کے بالائی علاقوں اور ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی کمی کا سامنا رہا اور توقع کی جارہی کہ اسموگ کا یہ سلسلہ خشک موسم میں مزید جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: 'اسموگ کی وجہ کارخانوں سے نکلتا دھواں

خیال رہے کہ ایل این جی ٹرمنل میں پیداوار میں کمی کے باعث ایل این جی پاور پلانٹس اور چھوٹے ہائڈرو پاور جنریشن میں گیس معطل رہی تاہم گیس کی سپلائی بحال کرنے اور موجودہ طلب کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے۔

اجلاس میں سردار اویس لغاری نے ہدایات دیں کہ متاثر پاور پوائنٹس پر اینٹی اسموگ اور اینٹی فوگ ڈسک کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں تاکہ صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی جارہی رہے۔

انہوں نے ڈسکوز اور این ٹی ڈی سی کے تمام چیف ایگزیکٹو کو حکم دیا کہ وہ ایک ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے کا تکنیکی حل تلاش کریں اور اس کی منظوری اور عمل درآمد کے لیے تین ہفتوں کے اندر حکومت کو جمع کرائیں۔


یہ رپورٹ 8 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں