چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب میں اسموگ (گرد آلود دھند) کی حالیہ لہر دسمبر تک جاری رہے گی۔

محمد ریاض نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دسمبر تک پنجاب میں اسموگ کی ہلکی یا شدید لہر جاری رہے گی، تاہم اب اس کی شدت میں کمی آگئی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اسموگ کا مکمل طور پر ختم ہونا بارشوں پر منحصر ہے، جس کا آئندہ چند ہفتوں تک کوئی امکان نہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ نومبر اور دسمبر میں بارشوں کا امکان اوسط سے کم ہوتا ہے جس کے باعث اسموگ اور دھند چھائی رہے گی، جبکہ شہری علاقوں میں اس کی شدت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر میں دھند کے باعث حادثات، 17 افراد ہلاک

واضح رہے کہ ان دنوں پنجاب کے کئی شہروں میں اسموگ کا راج ہے جس کے باعث لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، صوبائی حکومت اسموگ کی وجہ سے اسکول بند کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے جبکہ اس کے باعث ٹریفک حادثات بھی پیش آرہے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسموگ کی وجہ سے آنکھوں اور کانوں کی الرجی ہوسکتی ہے، لہٰذا عوام اپنی آنکھوں اور کانوں میں دن میں کئی صاف پانی ڈالیں۔

پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو 1122) کے صوبائی مانیٹرنگ سیل کے مطابق جمعہ کے روز اسموگ کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں 17 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ اسموگ کے باعث کئی شہروں میں لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

ساہیوال میں ہڑپہ کے قریب دو ٹرکوں کے تصادم کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔

موٹروے اتھارٹی کی جانب سے مسافروں کو کم اسپیڈ پر سفر کرنے اور حادثات سے بچنے کے لیے فوگ لیمپس کے استعمال کی ہدایت کی گئی ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ لوگ تنہا سفر کرنے سے گریز کریں اور گاڑیوں کے درمیان فاصلہ برقرار رکھیں۔

میٹ آفس نے آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران خیبر پختونخوا اور بالائی پنجاب کے چند حصوں میں ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے لوگوں کو کسی حد تک ریلیف ملنے کی امید ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں