اسلام آباد: قائد اعظم یونیورسٹی (کیو اے یو) سے نکالے جانے والے طلبہ کو بحال کردیا گیا، جس کے بعد طلبہ نے ڈیڑھ ماہ سے جاری ہڑتال ختم کر دی۔

طلبہ کی بحالی کا اعلان وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت بلیغ الرحمٰن سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور سنڈیکیٹ ممبران کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

طلبہ کی بحالی سے متعلق جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق طلبہ کی برطرفی کے حکم کو 40 ہزار روپے فی کس کے اضافی جرمانے سے تبدیل کردیا گیا ہے، جبکہ طلبہ کو دو سیمسٹر سے اخراج کی جگہ 25 ہزار روپے فی کس جرمانہ بھی دینا ہوگا۔

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ مئی 2017 کے تصادم میں ملوث طلبہ کو انتباہی خطوط لکھے جائیں گے، نکالے جانے والے طلبہ معافی نامہ بھی لکھ کر دیں گے جبکہ طلبہ کے والدین سے آئندہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے کی تحریری ضمانت بھی لی جائے گی۔

بھوک ہڑتال کرنے والے طلبہ نے ملاقات میں کیے جانے والے فیصلے سے آگاہ کیے جانے کے بعد اپنی ہڑتال ختم کردی۔

واضح رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں احتجاج مئی میں اس وقت شروع ہوا جب دو لسانی طلبہ تنظیموں کے درمیان جامعہ کے اندر پروگرام کرانے کے معاملے پر پہلے جھگڑا ہوا اور پھر نوبت تصادم تک جاپہنچی، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے 40 کے لگ بھگ طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قائد اعظم یونیورسٹی کے 2 طلبہ گرفتار، مقدمہ درج

نکالے جانے والے طلبہ نے یونیورسٹی کے اندر اور باہر احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے جس پر انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کو طلب کیا۔

پولیس نے یونیورسٹی کے 75 طلبہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں کار سرکار میں مداخلت، کلاسز کا بائیکاٹ کروانے اور جامعہ کی بسوں کو روکنے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی، جبکہ 40 کے لگ بھگ طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا جنہیں بعد میں رہا بھی کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: قائداعظم یونیورسٹی کے37 طلبا کے وارنٹ گرفتاری جاری

احتجاج کرنے والوں نے نکالے جانے والے طلبہ کی جامعہ میں واپسی، طلبہ کے لیے سفری سہولیات کے نظام کو بہتر کرنے، پیرامیڈکس سمیت دیگر غیر رجسٹرڈ شعبہ جات کی رجسٹریشن اور فیسوں میں ہونے والے اضافے کو واپس لیے جانے سمیت 13 مطالبات پیش کیے۔

طلبہ کے احتجاج کے بعد انتظامیہ نے فیسوں میں کمی کا مطالبہ تو مان لیا لیکن طلبہ کی برطرفی کے حوالے سے اپنے فیصلے پر قائم رہی۔

تبصرے (0) بند ہیں