نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ اتحاد نوشہرہ تک محدود نہیں بلکہ یہ اتحاد ملک بھر میں تمام نشستوں پر کیا جائے گا۔

مولانا سمیع الحق کے حوالے سے ان کے پرائیویٹ سیکریٹری احمد شاہ نے ڈان کو بتایا کہ اس اتحاد کی تفصیلات 29 نومبر کو لاہور میں پارٹی کی مجلسِ شوریٰ کے اجلاس کے بعد سامنے لائی جائیں گی۔

انہوں نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جے یو آئی (س) کا اتحاد ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لیے ہوگا جبکہ ان نشستوں میں سے کس نشست پر ان کی پارٹی کا امیدوار سامنے آئے گا، اس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مشترکہ انتخابی منشور، جھنڈا اور انتخابی نشان کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 2018 انتخابات: پی ٹی آئی اور جے یو آئی (س) مشترکہ لاحہ عمل بنانے پر متفق

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان تمام قومی اور بین الاقوامی امور پر باہمی اتفاق ہے اور یہ اتحاد ملک و قوم کے بہتر مفاد میں کیا جارہا ہے۔

مولانا سمیع الحق کے پرائیویٹ سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے نظریات میں یکسانیت ہے جبکہ دونوں ہی جماعتیں ساتھ مل کر ملک کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔

متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی دوبارہ بحالی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کا باب بند ہو چکا ہے اور اس کا دوبارہ فعال ہونے کا ابھی امکان موجود نہیں جبکہ جے یو آئی (س) آئندہ انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کرنے جارہی ہے۔

احمد شاہ نے کہا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پی ٹی آئی کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ مجلسِ شوریٰ کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’متحدہ مجلس عمل کی بحالی فاٹا انضمام کی حمایت سے مشروط‘

خیال رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی اور جے یو آئی (س) کی اعلیٰ قیادت نے آئندہ عام انتخابات کے لیے مشترکہ انتخابی لاحہ عمل بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

سمیع الحق کے صاحبزادے اور جے یو آئی (س) کے سینئر نائب صدر حامد الحق نے ڈان کو بتایا کہ جے یو آئی (س) گزشتہ انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلی کی کامیاب نشستوں پر اپنے ہی امیدواروں کو سامنے لائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ان کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا ہے تاہم جے یو آئی (س) اقتدار میں آنے کے بعد پارلیمنٹ میں اسلامی قانون کی حفاظت کرے گی اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے کام کرے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک میں موجود مدرسوں کے نظام میں اصلاحات چاہتی ہے جبکہ جے یو آئے (س) پہلے ہی تحریک انصاف کے ساتھ ایک صفحے پر ہے۔


یہ خبر 21 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

اعزاز چودھری Nov 21, 2017 12:22pm
بہت اچھا نیوز۔۔۔۔۔