نئی دہلی: روس نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ چین کے ‘ون بیلٹ ون روڈ’ منصوبے میں شمولیت کے لیے راہ ہموار کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ بھارت کو اب بھی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے پر اعتراض ہے جبکہ بھارت کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ آزاد جموں اور کشمیر سے گزرتا ہے جو اس کے لیے خودمختاری کے حوالے سے تشویش کا باعث ہے۔

چینی صدر کی جانب سے مئی میں منعقد ‘سِلک روڈ سَمٹ’ میں انڈیا نے شرکت سے گریز کیا تھا۔

یہ پڑھیں: سی پیک پر بھارتی تنقید چین نے مسترد کردی

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق روسی وزیرخارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا کہ ‘نئی دہلی کو اپنے سیاسی مسائل کی وجہ سے منصوبے سے دور نہیں رہنا چاہیے، ایک ایسا منصوبہ جس میں اربوں ڈالر کی لاگت ہے، ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے’۔

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاؤروف نے اپنے چینی اور بھارتی ہم منصب وینگ لی اورسشما سوراج سے تین روزہ دورے میں ملاقات کی، جس میں چینی منصوبے پر بھارتی تحفظات بھی زیر بحث آئے۔

سرگئی لاؤروف کا کہنا تھا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ بھارت کو چینی منصوبے ون بیلٹ ون روڈ پر تحفظات ہیں لیکن سیاسی اختلافات کی بنیاد پر دیگر وسائل کو مشروط قرارنہ دیا جائے’۔

یہ بھی پڑھیں: ‘چین سی پیک کو بھارت سے تجارت کیلئے استعمال کرسکتا ہے‘

وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ روس سمیت وسطیٰ ایشا اور یورپی ممالک اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے چینی منصوبے پر دستخط کیے ہیںَ۔

انہوں نے اپنے سردجنگ کے اتحادی (بھارت) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں سو فیصد یقین رہتا ہوں کہ بھارت کے تجربہ کار سفارت کار اور سیاستدان چینی منصوبے میں شرکت کے لیے سیاسی راستہ نکال لیں گے’۔

واضح رہے کہ بھارت گزشتہ چند برسوں سے روسی ہتھیار کے بجائے امریکی جنگی ساز وسامان خریدنے میں زیادہ دلچسپی کا اظہار کرتا رہا ہے۔

سشما سوراج کا کہنا تھا کہ تین طرفہ ملاقات نتیجہ خیز رہی اور اقتصادی سمیت دہشت گردی کے مسائل زیر بحث آئے۔


یہ خبر 12 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں