کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں ایف سی کے چیک پوسٹ میں دھماکے کے نتیجے میں 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی میں ایف سی کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا جہاں زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد شدید فائرنگ ہوئی۔

زخمیوں کو فوری طور پر ہستپال منتقل کردیا گیا جہاں دو اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہنا ہے کہ یہ دھماکا خودکش ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کوئٹہ کے زرغون روڑ میں واقع بیتھل میموریل میتھوڈسٹ چرچ میں کرسمس کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ: چرچ میں خودکش دھماکا، خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 4 دہشت گردوں نے چرچ پر حملہ کیا جن میں سے ایک کو سیکیورٹی اہلکاروں نے چرچ کے دروازے پر ہی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دوسرے مسلح دہشت گرد نے خود کو چرچ کے دروازے پر دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جبکہ دیگر دو حملہ آور سیکیورٹی اہلکاروں کو دیکھ کر فرار ہوگئے۔

اس سے قبل 25 نومبر 2017 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 19 زخمی ہوگئے تھے۔

کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں رواں ماہ 15 نومبر کو مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت خاندان کے چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے ایک ہفتہ قبل 9 نومبر 2017 کو کوئٹہ کے حساس علاقے چمن روڈ پر قاتلانہ حملے میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) بلوچستان پولیس حامد شکیل جاں بحق ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی-پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں