کراچی: پیپلز بینک آف چائنا (پی بی سی) نے سرحد کے دونوں اطراف میں یوان کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہوں گی۔

بینک کی ویب سائٹ پر ڈالے گئے ایک نوٹس میں اس کام کو سر انجام دینے کے 5 طریقہ کار بھی بتایا گیا اور کہا گیا کہ کہ اس اقدام سے سرحد پار تجارت بڑھے گی۔

نوٹس میں بتائی گئے 5 طریقہ کار مندرجہ ذیل ہیں۔

مزید پڑھیں: ’یوان‘ کے استعمال سے پاک-چین تجارت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

پہلے طریقہ کار کے مطابق قانون کے مطابق کی گئی تمام سرحد پار تجارت کے معاملات جنہیں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذریعے کیا جاتا ہے کو آر ایم بی برائے انٹر پرائزز کے ذریعے طے کیا جائے۔

اس کام کے لیے بینکوں کو نئی مالیاتی مصنوعات تیار کرنی ہوں گی جس میں آر ایم بی بزنس پالیسیز کا استعمال ہوگا۔

دوسرا، بیلٹ اور روڈ اقدام (بی آر آئی) پر کام کرنے کے لیے سرحد پار آر ایم بی تصفیہ کے ذریعے ملازمت کے معاوضے، سماجی فلاح اور خاندانی الاؤنس کو پورا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تجارتی مقاصد کیلئے چینی کرنسی کو گرین سگنل

اس کام کے ذریعے سرحد پار کام کرنے والے افراد کے لیے رقوم کی اپنے ملک میں منتقلی آسان ہوجائے گی۔

تیسرا، ایک ماحول دوست ترقی کی جائے۔

چوتھا، سرحد پار سرمایہ کاروں کی جانب سے ڈائریکٹ آر ایم بی سرمایہ کاری کیے جانے آسان ترین بنایا جائے۔

نوٹس میں اس حوالے سے متعلقہ طریقہ کار بھی بتایا گیا جس میں متعلقہ اکاؤنٹ کھولنے اور ادائیگیوں پر پابندیوں کو ختم کیا جائے گا اور بینکوں کو اجازت دی جائے گی کہ انٹرپرائز کی متعلقہ سروسز کو پورا کرے۔

مزید پڑھیں: پاک-چین تجارت میں امریکی ڈالر کو یوان سے تبدیل کرنے کا امکان

پانچواں، مقامی انٹرپرائز کی جانب سے بونڈز کے ذریعے فنڈ کرنا اور شیئرز کو ضرورت کے مطابق واپس چین منتقل کیا جانا۔

اس کے ذریعے انٹرپرائز کے متعلقہ طریقہ کار اور روز مرہ کے آپریشنز انتہائی آسان ہو سکیں گے۔

خیال رہے کہ سرحد پار تجارت کے لیے آر ایم بی تصفیہ کے پائلٹ پروگرامز کا آغاز 2009 میں کیا گیا تھا جو مارکیٹ کے اصولوں پر مبنی تھا۔

واضح رہے کہ اس کام کو پورا کرنے کے لیے پی بی سی کی جانب سے مارکیٹ پلیئرز کی ضروریات کو پورا کرنے، سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پالیسیز سامنے آئی ہیں جس کے ذریعے غیر ملکی زر مبادلہ کے خطرات کم ہوں گے اور مصنوعات کی قیمت میں بھی کمی آئے گی۔


یہ خبر 12 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں