لاہور: حکومت نے جسٹس (ر) سید اصغر حیدر کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا پراسیکیوٹر جنرل تعینات کردیا۔

صدر مملکت ممنون حسین کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے سید اصغر حیدر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نیب ذرائع کے مطابق جسٹس (ر) سید اصغر حیدر کو 3 سال کے لیے نیب کا پراسیکیوٹر جنرل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ’صدر نے وزیراعظم کی سمری کن اختیارات کے تحت مسترد کی؟‘

ڈان نیوز کو موصول ہونے والے نوٹیفکیشن پر ڈپٹی سیکریٹری وزارت قانون عمر عزیز کے دستخط موجود ہیں۔

واضح رہے کہ وقار قدیر ڈار کے بعد نیب پراسیکیوٹر جنرل کی نشست 23 نومبر 2017 سے خالی تھی۔

گذشتہ روز سپریم کورٹ میں نیب کے پراسیکیوٹر جنرل تعینات نہ ہونے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی جس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سوال اٹھایا تھا کہ صدرمملکت ممنون حسین، نیب میں پراسیکیوٹر جنرل تعینات کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کی تجویز کردہ 5 ناموں کی سمری کن اختیارات کے تحت مسترد کر سکتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: نیب پراسیکیوٹر کی تقرری تک حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس ملتوی کرنے کی درخواست

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے تحت ‘صدر کابینہ اور وزیراعظم کی ایڈوئس کے پابند ہیں’۔

اس سے قبل عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون نے نیب پراسیکیوٹر جنرل کے لیے پانچ ججوں کے ناموں پر مشتمل سمری وزیراعظم کو بھیجی تھی جسے بعدازاں صدر ممنون حسین کے سامنے پیش کیا گیا۔

سیکریٹری قانون کرامت حسین نیازی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ صدر ممنون حسین نے سمری پر دستخط کرنے کے بجائے نیب پراسیکیوٹر جنرل کی نشست کے لیے مزید تین نام تجویز کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: سابق اسپیشل پراسیکیوٹر نیب کو 7 سال قید کی سزا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل محمد وقار رانا نے فاضل ججز کو بتایا کہ نیب چیئرمین نے صدر ممنون حسین کے تجویز کردہ نام مسترد کردیئے ہیں۔

حکومت کی جانب سے یہ نوٹیفکیشن عدالت عظمیٰ کی جانب سے دو روز میں جاری کرنے کی ہدایت کے بعد کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت عظمیٰ میں پیش ہو کر بتایا تھا کہ وزیراعظم نے 8 ناموں میں سے جسٹس (ر) سید اصغر حیدر کے نام کی سفارش کی ہے۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تعیناتی ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں