فیس بک نے رواں ماہ 12 جنوری کو اب تک کا سب سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب نیوز فیڈ میں خبروں اور اشتہارات کے بجائے عام افراد کی پوسٹیں زیادہ دکھائی جائیں گی۔

اس اعلان کے ایک ہفتے بعد ہی یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ نیوز فیڈ میں تبدیلی سے فیس بک پر جعلی خبروں کی بھرمار ہونے کا امکان ہے، جب کہ نیویارک ٹائمز نے متعدد ممالک میں جعلی خبروں کے پھیلنے کی خبریں بھی دی تھیں۔

نیوز فیڈ میں تبدیلی کے بعد فیس بک پر جعلی خبریں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر مارک زکر برگ نے ایک ہفتہ قبل 20 جنوری کو اعلان کیا کہ ویب سائٹ جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے اہم قدم اٹھائے گی۔

مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ فیس بک پر جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے صارفین سے سروے کیا جائے گا، جس کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے ویب سائٹ پر خبریں شیئر کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نیوز فیڈ تبدیل کرنے کا اعلان

اور اب فیس بک کی جانب سے جلد ہی شروع کیا جانے والے سروے سامنے آیا ہے، جو محض 2 سوالات پر مشتمل ہے۔

نشریاتی ادارے ’بز فیڈ‘ نے سب سے پہلے اس سروے کے سوالات اور تصاویر شیئر کیں۔

فیس بک کی جانب سے یہ سروے کسی وقت بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔

مجوزہ سروے میں صارفین سے صرف 2 سوالات کیے جائیں گے، جس میں سے پہلا سوال اس ویب سائٹ سے متعلق ہوگا، جو صارف کو اپنے پیج پر نظر آئے گی۔

اس حوالے سے صارفین سے پہلا سوال یہ کیا جائے گا کہ آپ درج ذیل ویب سائٹ کو پہچانتے ہیں؟

اس سوال کا جواب دینے کے لیے صارفین کے پاس 2 آپشن ’ہاں‘ اور ’ناں‘ کی صورت میں موجود ہوں گے۔

سروے کا دوسرا سوال اس ویب سائٹ کی خبر کی صداقت سے متعلق ہوگا، اور اس میں صارف سے پوچھا جائے گا کہ آپ کو اس کے مواد یا خبر پر کتنا یقین ہے؟

مزید پڑھیں: فیس بک میں نئی تبدیلی سے جعلی خبریں پھیلنے کا امکان
مجوزہ سروے کا اسکرین شاٹ
مجوزہ سروے کا اسکرین شاٹ

اس سوال کا جواب دینے کے لیے صارف کے پاس 5 آپشن موجود ہوں گے۔

صارف جواب میں ’مکمل‘ ’بہت زیادہ‘ ’کسی حد تک‘ ’بمشکل‘ اور ’بالکل نہیں‘ کے آپشن منتخب کرسکتا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فیس بک کی جانب سے کسی بھی طرح کا اتنا آسان سروے کیا جائے گا۔

دوسری جانب سیکیورٹی ماہرین نے مختصر ترین سروے پر اعتراضات بھی اٹھائے ہیں کہ اس سے جعلی خبروں کو روکنے میں مدد نہیں ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزفیڈ میں تبدیلی: جعلی خبروں کو روکنے کیلئے فیس بک کااہم قدم

تاہم فیس بک نیوز فیڈ کے سربراہ ایڈم میسوری نے مجوزہ سروے پر اعتراض اٹھانے والے صحافیوں کو جواب دیتے ہوئے ٹوئیٹ کی کہ کمپنی اس سروے کے ساتھ صارفین کی دیگر معلومات کو بھی شامل کرکے نتائج اخذ کرے گی۔

ایڈم میسوری کے مطابق فیس بک پر جعلی خبروں اور معلومات کی روک تھام کے لیے کمپنی معلومات کے دیگر ذرائع کو بھی استعمال میں لائے گی۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فیس بک صارفین سے یہ سروے کب شروع کرے گا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی صارفین سے فیس بک کے ذریعے سروے شروع کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں