راولپنڈی کے علاقے آریا محلے میں پندرہ سالہ بہن کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے بھائی کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق پندرہ سالہ لڑکی کے ساتھ دو ماہ تک اس کے بھائی اور اس کا دوکاندار مالک نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر مبینہ ملزم گرفتار کر لیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کا میڈیکل بے نظیر اسپتال سے کرا لیا گیا ہے جبکہ دونوں ملزمان کا بھی میڈیکل کرایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ایک مخنث قتل، 2 کا ’ریپ‘

پولیس کو آریا محلے کے ایک رہائشی مزمل نے رپورٹ درج کرائی تھی۔

مزمل نے اپنی شکایت میں پولیس کو بتایا کہ وہ درزی کا کام کرتا ہے جبکہ اس کی دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، بڑا بیٹا اٹھارہ سالہ شاہد کمیٹی چوک میں عمران نامی شخص کے ساتھ کارپینٹر کا کام کرتا ہے اور ان کے مطابق اس کی بیٹی کو اس کا بیٹا اور مالک دوکان دو ماہ تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

مزمل نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی کی شکایت پر انھوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد میرے بیٹے کو گھر سے جبکہ دوکان کے مالک عمران کو کمیٹی چوک سے گرفتار کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: `[راولپنڈی میں 7 سالہ بچے کا ’ریپ‘، ملزم گرفتار][2]`

وارث خان تھانے کے ایس ایچ او یاسر کیانی نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچی کا میڈیکل کرا لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی میں بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ قصور میں کمسن بچی زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے دلخراش واقعے کے بعد پیش آیا۔

قصور میں چھ سالہ بچی زینب کے ریپ اور قتل کے واقعے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا جس کی لاش کوڑے سے ملی تھی۔

مزید پڑھیں: زینب قتل کیس: مجرم عمران کو 4 مرتبہ سزائے موت کا حکم

کمسن بچی کے ساتھ درندگی کے اس واقعے کے خلاف قصور سمیت ملک بھر میں احتجاج کیا گیا اور ملزمان کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

بعد ازاں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے زینب کو ریپ کے بعد قتل کے جرم میں مرکزی ملزم عمران علی کے خلاف 4 مرتبہ سزائے موت، تاحیات اور 7 سالہ قید کے علاوہ 41 لاکھ جرمانے کا فیصلہ سنا دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں