صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مخنث افراد کے خلاف تشدد اور ریپ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا، ایک ہی ہفتے میں ایک مخنث شخص کو قتل، جب کہ 2 کے ساتھ ریپ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

مخنث افراد کے ساتھ جسمانی تشدد اور ریپ کا واقعہ کراچی کی بلاول شاہ نورانی کالونی میں پیش آیا، جہاں ملزمان ان کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے، اور انہیں نشانہ بنایا۔

سندھ ٹرانس جینڈر نیٹ ورک (ایس این ٹی) کی علاقائی کوآرڈینیٹر سپنا نے الزام عائد کیا کہ مخنث افراد کی جانب سے انکار کے بعد مردوں کا ایک گروپ ان کے گھر میں زبردستی داخل ہوا، اور مخنث افراد کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

ایس این ٹی کے صوبائی کو آرڈینیٹر احسان علی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 4 ستمبر کو 5 ملزمان کی جانب سے 2 مخنث افراد کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا گیا، جن میں سے 3 ملزمان کو پہنچان لیا گیا، جب کہ 2 کی شںاخت تاحال نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں مخنث کو قتل کردیا گیا

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ’ریپ‘ کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی، صرف سپنا سے درخواست لی، جب کہ پولیس نے ’ریپ‘ کا شکار بننے والے مخنث افراد کے جسمانی چیک اپ کا حکم بھی نہیں دیا، جو ‘ریپ‘ کے مقدمے کے لیے لازمی ہوتا ہے، اور نہ ہی پولیس نے جائے وقوع کا دورہ کیا۔

احسان علی نے مزید بتایا کہ مخنث کمیونٹی 6 ستمبر کو ریپ کا مقدمہ درج کرانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کرے گی، جب کہ اسی دن ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد، ناروا سلوک اور بدسلوکی کے خلاف مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔

تاہم دوسری جانب ڈان نے پولیس سے رابطہ کرکے اس معاملے سے متعلق پوچھا، جس پر پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ مخنث افراد کے خلاف ’ریپ‘ کی ایف آئی آر 4 ستمبر کو درج کرلی گئی۔

علاوہ ازیں ایس ٹی این بورڈ کی تکنیکی مشیر سارہ گل نے بھی ایک علیحدہ ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی 6 ستمبر کو احتجاج کرنے جا رہی ہے۔

سارہ گل بھی ویڈیو میں مخنث افراد کے خلاف ہونے والے متعدد واقعات سے متعلق بتا رہی ہیں، انہوں نے بھی ایک مخنث افراد کو ریپ اور ایک کو قتل کرنے سے متعلق بتایا، جب کہ ساتھ ہی انہوں نے مخنث افراد کو ہراساں کرنے والے ایک شخص کی گرفتاری سے متعلق بھی بتایا۔

مزید پڑھیں: مخنث کے گھر کو آگ لگا دی گئی

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے ناظم آباد پولیس اسٹیشن کے سامنے صرف ایف آئی آر درج کرانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

سارہ گل نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈفینس میں چندا نامی مخنث شخص کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔

پولیس نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ رات کو پیش آیا، جب ایک اسپورٹ یوٹیلٹی وہائیکل (ایس یو وی) میں سوار افراد کو ہراساں کیا گیا، جس پر انہوں نے مخنث افراد پر پہلے انڈے پھینکے، جب وہ فرار ہوئے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔

فائر کی گئی گولی سے چندا موقع پر ہلاک ہوگئیں تھیں، جب کہ تفتیش کاروں نے خفیہ کیمروں کی ریکارڈنگ سے ایس یو وی کا پتہ لگا کر ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں