کراچی: نشہ کی حالت میں شارع فیصل پر ہوئی فائرنگ کرنے والے اور نازیباں الفاظ استعمال کرتے ہوئے دھمکیاں دینے والے شخص عدنان پاشا کی ویڈیو پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس اللہ ڈنو خوانہ اور وزیرداخلہ کی جانب سے نوٹس کے بعد مفرور ملزم کے متعدد رشتہ داروں کو گرفتار کرلیا۔

ویڈیو منظرعام پر آنے اور اعلیٰ حکام کی جانب سے نوٹس لینے کے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود مفرور ملزم کو پولیس پکڑنے میں ناکام ہوگئی۔

تاہم پولیس نے گلستان جوہر بلاگ 11 میں عدنان پاشا کے سسرال، دفتر اور صائمہ موبائل مارکیٹ پر چھاپہ مار کاروائياں کیں اور ملزم کے 2 سالوں سمیت 7 افراد کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب ملزم عدنان پاشا اپنے گھر کو تالا لگا کر اپنی چھوٹی بہن اور اہلیہ سمیت مفرور ہوگئے ہیں۔

پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عدنان پاشا نے جس اسلحے سے فائرنگ کی اگر وہ غیر قانونی نکلا تو اس کا مقدمہ بھی ملزم کے خلاف درج کیا جائے گا۔

دو فائر کیے لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ پتہ نہیں کیا کردیا، عدنان پاشا

دریں اثناء ملزم عدنان پاشا کا ایک اور ویڈیو بیان ڈان نیوز کو موصول ہوا جس میں ملزم کا کہنا تھا کہ روزانہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ہوائی فائرنگ کی جاتی ہے جس کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپ لوڈ بھی کی جاتی ہیں، لیکن پھر بھی انہیں گرفتار نہیں کیا جاتا۔

ملزم نے کہا کہ میں نے کسی کو بھی چیلنج نہیں کیا، اور اگر اس حوالے سے کوئی ویڈیو ہے تو انہیں دکھائی جائے۔

ویڈیو پیغام میں اس نے کہا کہ اس کی بات چیت ذیشان سعید نامی شخص سے چل رہی تھی جو اس کے والد کے قتل میں ملوث ہے۔

اس نے کہا کہ کوئی بھی شخص باپ کے قاتل کی بات سن کر خاموش نہیں بیٹھے گا غصہ نکالے گا اور ہر شخص اپنے اپنے انداز سے غصہ نکالتا ہے۔

ملزم کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے اپنے انداز سے غصہ نکالا، میں اپنی غلطی مانتا ہوں اور جو ہوا غلط ہوا‘۔

مزید پڑھیں: شارع فیصل پر نوجوان کی ہوائی فائرنگ: وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کا نوٹس

اس کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا نہیں کہ میں نے کچھ زیادہ کیا ہے، بلکہ ذیشان سعید کو پکڑا جائے وہ ایک منشیات فروش شخص ہے‘۔

عدنان پاشا نے کہا کہ اس معاملے میں کہانی کا ایک رخ دکھایا جارہا ہے تاہم اس معاملے میں دونوں طرف کی بات سنی جائے۔

عدنان پاشا کا کہنا تھا کہ ’میں نے صرف دو فائر کیے ہیں لیکن میرے بارے میں ایسے چلایا جارہا ہے جیسے میں نے پتہ نہیں کیا کردیا ہو، جبکہ ذیشان سعید مجھے ابھی بھی فون کرکے دھمکیاں دے رہا ہے‘۔

ملزم نے اپنی نئی ویڈیو میں میڈیا سے بھی درخواست کی کہ حقائق کا پتہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ عدنان پاشا کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ وہ شارع فیصل پر ہوائی فائرنگ کررہے ہیں اور کسی کو دھمکی دے رہے ہیں۔

نوجوان عدنان پاشا ویڈیو میں کھلے عام نازیبا الفاظ استعمال کرتے رہے اور کسی کو مخاطب کرکے کہتے رہے کہ اگر کسی میں ہمت ہے رو انہیں روک کر دکھائے۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال اور انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ پولیس نے کراچی میں شارع فیصل پر شہری کی جانب سے ہوائی فائرنگ کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

بعد ازاں ذیشان سعید عرف شانی نے بھی اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدنان پاشا نے مجھ پر جو الزامات لگائے وہ انہیں ثابت کرنے پڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سال پہلے عدنان پاشا کے والد کا قتل ہوا تھا اور میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں انتظار کررہا تھا کہ عدنان پاشا نشہ اترنے کے بعد آئے گا اور مجھ سے معافی مانگے گا لیکن وہ نہیں آیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلطی ہر انسان سے ہوتی ہے، قانون کے سامنے پیش ہونے کے لئے تیار ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں