لیوک رونچی کی شاندار بیٹنگ کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ کو یکطرفہ مقابلے کے بعد چھ وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ میں چوتھی فتح اپنے نام کر لی جبکہ ایونٹ میں لگاتار چھ شکستوں کے بعد لاہور قلندرز پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔

دبئی میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں غلط ثابت ہوا۔

لاہور قلندرز نے ایک مرتبہ پھر اوپننگ کیلئے نئے جوڑے کو آزمایا اور اس مرتبہ فخر زمان کے ساتھ نیوزی لینڈ کے ایوٹن ڈیوچک نے اننگز کا آغاز کیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا، فخر دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

لیکن دوسرے اینڈ سے ڈیوچک نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ ھاری اور آغا سلمان کے ساتھ مل کر 11ویں اوور میں ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔

اس موقع پر لاہور قلندرز کی ٹیم 170-180 رنز کا مجموعہ حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی تھی لیکن آغا سلمان کے آؤٹ ہونے کے بعد دنیش رامدین کے وکٹ پر آتے ہی میچ کا نقشہ بدل گیا۔

ویسٹ انڈین وکٹ کیپر بلے باز نے انتہائی سست روی سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے بڑے اسکور کی امیدوں کو ماند کردیا اور ان کی سست بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ درمیانی آٹھ اوورز میں لاہور قلندرز کی ٹیم کوئی باؤنڈری مارنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے 150رنز کے مجموعے کا حصول بھی مشکل نظر آنے لگا۔

بالآخر رامدین کی 20 گیندوں پر نو رنز کی اننگز تمام ہوئی تو قلندرز نے سکھ کا سانس لیا اور اسی اوور میں فہیم اشرف نے 42 گیندوں 62 رنز بنانے والے ڈیوچک کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

میک کولم نے پانچویں نمبر پر بیٹنگ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 12 گیندوں پر 33 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا جو رواں سیزن میں ان کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

ہدف کے تعاقب میں اوپنرز جین پال ڈومینی اور رونچی نے اپنی ٹیم کو ایک مرتبہ پھر عمدہ آغاز فراہم کیا اور 47 رنز کی شراکت قائم کی، ڈومینی 21 رنز بنانے کے بعد نارائن کی وکٹ بنے۔

تاہم دوسرے اینڈ سے رونچی کی جارحانہ بیٹنگ جاری رہی جنہوں نے بیٹنگ میں ترقی ملنے پر تیسرے نمبر پر آنے والے شاداب خان کے ساتھ دوسری وکٹ کیلئے 84 رنز کی شراکت قائم کر کے لاہور قلندرز کو میچ سے باہر کردیا۔

اس دوران رونچی نے 22 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کر کے ایونٹ میں تیز ترین ففٹی کا عمر اکمل کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔

شاداب خان 32 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ رونچی کی 77 رنز کی شاندار اننگز سنیل نارائن کے ہاتھوں اختتام پذیر ہوئی۔

یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے باوجود اسلام آباد کو ہدف تک رسائی میں مزید کوئی مشکل پیش نہ آئی اور انہوں نے 14 گیندوں قبل ہی ہدف حاصل کر کے چھ وکٹ سے فتح حاصل کر لی۔

اس شکست کے بعد لاہور قلندرز کی ٹیم پاکستان سپر لیگ سے باہر ہو گئی ہے اور پلے آف مرحلے تک رسائی نہیں کر سکے گی۔

لیوک رونچی کو عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں