پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں نظریاتی سیاست ہونی چاہیے اور نواز شریف نظریہ نہیں مافیا کا نام ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے سینیٹ میں ووٹ بیچے ہم انہیں پارٹی سے نکال دیں گے اور 29 اپریل کو ہمارا جلسہ بتا دے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔

جنوبی پنجاب کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اب اسے الگ صوبہ بنا دیا جائے اور عوام کے مطالبات جائز ہیں کیونکہ (ن) لیگ نے پنجاب کا 57 فیصد بجٹ لاہور پر خرچ کردیا۔

مزید پڑھیں: 2018 تبدیلی، نئے پاکستان کا سال ہے،عمران خان

انہوں نے کہا گزشتہ 10 برسوں میں پنجاب میں (ن) لیگ نے جو حکومت کی ہے اس نے اس چیز کو لازم کردیا کہ وہاں ایک نیا صوبہ بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب غریب علاقہ نہیں تھا لیکن اسے ایسا بنایا گیا اور وہاں کے عوام کو ان کے حق سے محروم رکھا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے ( فاٹا ) کا خیبرپختونخوا میں انضمام سب سے اہم معاملہ ہے اور نواز شریف، مولانا فضل الرحمٰن اور محمود خان اچکزئی نے یہ انضمام نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے متعدد لوگ اور ادارے نواز شریف کی کرپٹ مافیا کا حصہ ہیں اور یہ سب مل کر سپریم کورٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمارا ایمان ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کے عوام عدلیہ کے ساتھ ہیں اور لوگ 29 اپریل کو مینار پاکستان آئیں اور بتائیں کہ وہ سپریم کورٹ کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ختم ہونے میں 45 دن رہ گئے لیکن حکومت آئندہ سال کا بجٹ دینے جارہی ہے اور ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہم اس حکومت میں یہ بجٹ پیش نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اب سندھ میں ’کیوں نکالا‘ شروع کرنے کی باری ہے، عمران خان

نگران حکومت پر عمران خان کا کہنا تھا کہ یورپ اور برطانیہ میں نگران حکومت اس لیے نہیں آتی کیونکہ وہاں دھاندلی کا خوف نہیں ہے لیکن یہاں ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تجربات کے بعد ہم یہ چاہتے ہیں کہ نگران حکومت غیر جانبدار ہو اور وہ صاف اور شفاف انتخابات منتخب کرائے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے اور اس بار ایسی نگران حکومت بننی چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں کا پیسہ پاکستان میں نہیں آئے تو ملک کی ترقی میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں