مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت اپنی جمہوری مدت میں ملکی تاریخ میں پہلی بار روایات سے ہٹ کر چھٹا اور آخری بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت نے بھی کئی روایات کو توڑا تھا، تاہم ان کی جانب سے صرف 5 بجٹ پیش کیے گئے تھے۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی جمہوری مدت پوری کر رہی ہے جبکہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کی حکومت نے بھی پہلی مرتبہ اپنی مدت پوری کرکے تاریخ بدلی تھی۔

گزشتہ سال سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیا جانے والا 47 کھرب 50 ارب کا بجٹ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا آخری بجٹ تصور کیا جارہا تھا، تاہم حکومت نے اپنی مدت سے قبل چھٹا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار اور مسلم لیگ کے پہلی بار 5 بجٹ مکمل

منتخب حکومت پر اپنی مدت کے اختتام سے ایک ماہ قبل پورے سال کا بجٹ پیش کیے جانے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی اجلاس کے دوران احتجاج کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔

معلوم رہے کہ اس سے قبل لیگی حکومت کے پانچوں بجٹ کو سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

تاہم گزشتہ سال ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے کا ریفرنس زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ان پر اپوزیشن جماعتوں کا دباؤ تھا اور وہ ملک چھوڑ کر رخصت ہوگئے تھے اور اب تک واپس نہیں آئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آج بجٹ نومنتخب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل پیش کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں