اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے آمدن ہارون اختر خان کا کہنا ہے اب کسی بھی شہری کو نئی گاڑی خریدنے کے لیے ٹیکس دہندہ ہونا ضروری ہے۔

وزیرِ خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سپر ٹیکس کو ایک فیصد سے کم کر دیا جو ہر سال ایک فیصد کی شرح سے کم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئندہ 5 برس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی آمدن کو دگنی کرنے جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 19-2018 : دفاع کے بجٹ میں 19.5فیصد اضافہ

ہارون اختر خان کا کہنا تھا کہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تھی تو اس وقت صوبوں 13 کھرب روپے دیے جاتے تھے، تاہم موجودہ حکومت کی کوششوں سے صوبوں کو اب 23 کھرب روپے دیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بجٹ کے لیے وزیراعظم نے بھی ہمارا ساتھ دیا، اور وزیرخزانہ کی دن رات کی محنت سے یہ بجٹ پیش کیا گیا۔

اختر ہارون کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس مراعات دی ہیں جبکہ بینک اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ معلومات کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سگریٹ، سیمنٹ اور اسٹیل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی ہے جبکہ انکم ٹیکس کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترقیاتی اخراجات کے لیے 10 کھرب 67 ارب روپے سےزائد کی تجویز

ہارون اختر خان نے بتایا کہ اب نئی گاڑی خریدنے کے لیے مالک کا ٹیکس دہندہ ہونا ضروری ہوگا۔

ہارون اختر کا کہنا تھا کہ ہم نے مقامی صنعت کو تحفظ دینا ہے اور اسی لیے آئندہ بجٹ میں ایل این جی، کمپیوٹر اور ڈیری پر سیلز ٹیکس کم کردیا گیا ہے۔

قبلِ ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے کم سے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بیل آؤٹ پیکیج کے لیے پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے اخراجات پورے کرنے کیلئے گزشتہ برس 12 کھرب روپے کے قرضے لیے

وزیرخزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ حد تک کمی کی جبکہ یکم جولائی کو پیٹرولیم لیوی نہیں بڑھے گی۔

مفتاح اسمٰعیل نے حکومتی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے دورِ اقتدار میں 12 ہزار میگاواٹ سے زائد کے بجلی کے منصوبے لگائے۔

انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکس دہندہ گان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ اس وقت ملکی جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 11 فیصد ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ 27 اپریل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے آئندہ مالی سال 19-2018 کے لیے 59 کھرب 32 ارب روپے کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں