اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی اراکین کے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر آئین میں ترمیم کرکے فاٹا کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنایا جائے۔

پارٹی کے پارلیمانی اراکین کا اجلاس عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کہا گیا کہ جتنی جلد ممکن ہو فاٹا اصلاحات کو نافذ اور فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کردیا جائے، کیوں یہ دونوں مطالبات پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کے انضمام کو ملتوی کرنے کا فیصلہ اپنی اتحادی جماعتوں کی خوشنودی کے لیے کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سال 2016 میں ہم نے تجویز دی تھی کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنا ہی واحد حل ہے، اگر ہماری تجویز پر اس وقت عمل درآمد کردیا جاتا تو پاکستان آج مزید مستحکم ہوتا جبکہ آج فاٹا کو کئی طرح کے سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’2019 میں فاٹا، خیبرپختونخوا کا حصہ ہوگا‘

انہوں نے الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی، پشتون قوم کو پہنچنے والے شدید نقصان کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے انضمام میں تاخیر کو قبائلی علاقوں میں امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ قرار دیا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی آئین میں ترمیم کی تجویز کے دوران فاٹا کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنانے کا مطالبہ کرے گی، کیونکہ یہ واحد راستہ ہے جس سے قبائلی عوام کو انتظامی اور معاشی طور پر مضبوط کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’عوام کی خواہشات کے برعکس فاٹا کا انضمام نہیں ہونے دیں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں حکومت سے متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اس معاملے میں مزید دیر نہ کرے، کیونکہ اس سے قبائلی علاقہ جات کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے 2 اراکین سمیت کئی سیاسی شخصیات نے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے پی ٹی آئی میں شمولیت اعلان کیا، جن لیگی اراکین نے اپنی وفاداریاں تبدیل کیں ان میں رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ اور صاحبزادہ محمد نذیر شامل تھے جنہوں ںے بنی گالہ پہنچ کر چیرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر جہانگیر ترین بھی موجود تھے

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کو پختونخوا میں ضم کرنے کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے؟

جبکہ اس موقع پر دیگر سابق اراکین صوبائی اسمبلی مہر بھروانہ، غلام احمد خان، شیخ محمد یعقوب اور مہر سلطان نے بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا، اس کے علاوہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والی دیگر اہم شخصایت میں کرنل (ر) گلام عباس قریشی، میاں مظفر محمود، رانا شہباز احمد خان اور محمد آصف کاٹھیا شامل ہیں۔

ان تمام سیاستدانوں نے تحریک اںصاف کے منشور اور قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 18 مئی 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں