شکاگو: امریکا کی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں مسلح شخص کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے۔

واشنگٹن میں پاکستانی ایمبیسی نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک شدگان میں کراچی سے تعلق رکھنے والی سبیکا عزیز شیخ بھی شامل ہیں جو کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکا میں پڑھائی کرنے گئی تھیں۔

سفارتکار عزیز احمد چوہدری نے ٹوئٹ کیا کہ ‘ہماری دعا سبیکاعزیز شیخ کے اہلخانہ اور دوستوں کے ساتھ ہیں’۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے امریکی میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ ہوسٹن سے 50 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع سینٹا فے ہائی اسکول میں پیش آیا۔

امریکی ٹی وی ’سی بی ایس‘ سے منسلک ’کے ایچ او یو‘ نے تین ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہائی اسکول میں فائرنگ سے 8 طلبہ ہلاک ہوئے۔

این بی سی سے منسلک ’کے پی آر سی‘ نے بھی فائرنگ سے ہلاکتوں کی یہی تعداد رپورٹ کی۔

امریکی ٹی وی چینل ’سی این این‘ نے بےنام ذرائع کے حوالے سے کہا کہ فائرنگ سے ’متعدد ہلاکتیں‘ ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: مشی گن یونیورسٹی میں فائرنگ سے 2 افراد ہلاک

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ ہوئی جس کی ابتدائی رپورٹس اچھی نہیں۔‘

ہیرس کاؤنٹی کے شیرف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک ملزم کو حراست میں لے لیا گیا، دوسرے کو قید کردیا گیا، جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والے پولیس افسر کا علاج جاری ہے۔‘

واقعے کی عینی شاہد نِکی نے بتایا کہ ’ایک شخص شاٹ گن کے ہمراہ اسکول میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کردی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’فائرنگ شروع ہونے کے بعد طلبہ خوفزدہ ہو کر اسکول سے باہر آگئے۔‘

دیگر متعدد طلبہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے کئی بار فائر کی آواز سنی۔

مزید پڑھیں: امریکا: ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ، 26 افراد ہلاک

واضح رہے کہ امریکا کی مختلف ریاستوں کی اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات تقریباً روز ہی پیش آرہے ہیں۔

رواں سال کے اوائل میں فلوریڈا کی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 طلبہ ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ملک بھر میں ’گن کنٹرول‘ کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔

‘سبیکا خواتین کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھی‘

سبیکاکے والد عبدالعزیز نے کہا کہ ‘انہیں یقین نہیں آ رہا کہ سبیکا اب اس دنیا میں نہیں ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ سبیکا گزشتہ برس اگست میں امریکا گئی تھی اور اگلے ماہ 9 جون کو واپس آنا تھا۔

غمزدہ والد نے بتایا کہ ‘سبیکا شیخ اپنے تدریسی عمل میں کبھی چوتھی پوزیشن پر ںہیں آئی اور پاکستان میں خواتین کے لیے کچھ کرنے کا عزم رکھتی تھی’۔

ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی سی عمر میں سبیکا کے بڑے بڑے خواب تھے اوروہ غیر معمولی ذہین اور باصلاحیت لڑکی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں