امریکا میں ریاست ٹیکساس کے ایک چرچ میں فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ایک سفید فام امریکی شہری نے چرچ میں داخل ہو کر فائرنگ کی تاہم پولیس نے جوابی فائرنگ میں حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے سدر لینڈ اسپرنگز میں فرسٹ بیپٹسٹ چرچ میں فائرنگ کی۔

ٹیکساس کی ایک کاؤنٹی کے کمشنر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس چرچ میں ہونے والے اس حملے میں 26 افراد کی ہلاکت اور 20 زخمیوں کی اطلاع ہے جن میں دو سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

ڈیلاس مارننگ نیوز کی ویب سائٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور دوپہر کے وقت سے قبل چرچ میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کردی۔

جاپان میں موجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ٹیکساس میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس تمام تر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا: ہائی اسکول میں فائرنگ سے ایک طالب علم ہلاک، 3 زخمی

کاؤنٹی میموریل میڈیکل سینٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 'ہمارے پاس فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو لایا گیا'، تاہم انھوں نے واضح تعداد بتانے سے گریز کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی شہر لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ کے واقعے میں 58 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اے ایف پی کے مطابق لاس ویگاس پولیس شیرف جوزف لومبارڈو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جائے وقوع پر 58 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پرھیں:امریکا: لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ، 58 افراد ہلاک

لاس ویگاس کے ایک پولیس افسر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جیسے ہی پولیس کو ’منڈالے بے‘ کے کیسینو کے باہر فائرنگ کی اطلاع ملی تو پولیس فوراً جائے وقوع پر پہنچ گئی اور حملہ آور کو ہلاک کردیا گیا، جس کی شناخت اسٹیفن پیڈووک کے نام سے کی گئی۔

رواں سال ستمبر میں امریکی ریاست لاس اینجلس کےمغربی علاقے میں واقع ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک طالب علم ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

اے ایف پی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ میں کہا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ سیٹل سے 460 کلومیٹر دور ریاست واشنگٹن کے علاقے اِسپوکین کے فِری مین ہائی اسکول میں پیش آیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں