افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار کے دارالحکومت میں ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 16 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا خاما پریس کے مطابق ابتدائی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ دھماکا خود کش تھا۔

قندھار کے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکا قندھار شہر کے فورتھ پولیس ڈسٹرکٹ کے قریب ہوا جس میں متعدد پولیس اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں 3 دھماکے، طلبہ، صحافیوں سمیت 40 افراد ہلاک

دوسری جانب صوبائی ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ کم سے کم متعدد لاشیں ہسپتال منتقل کی گئی ہیں جبکہ 30 سے زائد زخمیوں کو بھی علاج کے لیے لایا گیا۔

ادھر طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبے کے گورنر کے ترجمان داؤد احمدی نے دھماکے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ہلمند میں کار بم دھماکے سے 13 ہلاک، 40 زخمی

انہوں نے مزہد کہا کہ دھماکے میں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی ہے تاہم انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے متعلق آگاہ نہیں کیا۔

صوبہ غزنی میں 14 پولیس اہلکار ہلاک

علاوہ ازیں افغانستان کے جنوبی صوبے غزنی میں طالبان کے جاری حملوں میں ضلعی پولیس چیف اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: کرکٹ کے میدان میں بم دھماکے سے 8 افراد جاں بحق

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایڈٹ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق صوبائی کونسل کے رکن حسن رضا یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ضلع دہ یک میں ہونے والے حملے میں پولیس چیف فیض اللہ طوفان اور ریزرو کمانڈر حاجی برکت سمیت 7 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ضلع جغتو میں ہونے والے حملے میں 7 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عارف نوری کا کہنا تھا کہ دونوں اضلاع میں ہونے والے حملوں میں 12 کے قریب سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں