مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے فائرنگ کے بعد غزہ پٹی کے شمالی حصے میں فلسطینی کیمپ کو ٹینک کے گولے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی جاں بحق ہوگیا۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ 2 مسلح فلسطینوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کو سرحد سے دور رہنے کیلئے دھمکی آمیز پمفلٹ

دوسری جانب فلسطینی وزیرصحت نے بتایا کہ اسرائیلی شیلنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوا۔

حماس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والا 25 سالہ نوجواب، ان کے مسلح ونگ کا رکن تھا۔

واضح رہے کہ اتوار کو اسرائیلی شیلنگ سے 3 فلسطینی جاں بحق ہو گئے تھے اور انہیں بھی عسکریت پسند بتایا جارہا تھا۔

اسرائیلی فورسز نے گزشتہ جمعرات کو اہلکار کی ہلاکت کے بعد سے مغربی کنارے میں قائم فلسطینی کیمپ پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

مزید پڑھیں: فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 جاں بحق، 1400 سے زائد زخمی

مقامی صحافیوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز اہلکار کی ہلاکت میں ملوث مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے پر قائم کیمپ پر چھاپے مارے تھے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ درجن بھر سے زائد اسرائیلی فورسز کے اہلکار رام اللہ کے اماری کیمپ میں داخل ہوئے اور تمام راستے بند کردیئے۔

فلسطینی وزیر صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ چھڑپ میں 13 فلسطینی معمولی زخمی بھی ہوئے تاہم اہلکاروں نے آنسو گیس اور ربر کی گولیوں کا استعمال کیا۔

یاد رہے تھے کہ ہلاک ہونے والا 20 سالہ اسرائیلی اہلکار رونین لوبراسکی اسپیشل فورسز یونٹ کا ممبر تھا اور 24 مئی کو چھاپے کے دوران سر میں پتھر لگنے سے زخمی ہو گیا تھا۔

یہ پڑھیں: اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ

اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرینائیڈ کا بڑا پتھر تیسری منزل سے اہلکار کے اوپر پھینکا گیا تھا تاہم اس موقع پر کوئی بھی گرفتار عمل میں نہیں آسکی تھی۔


یہ خبر 29 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں