پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے انتخابی ٹکٹ کی ‘غیر منصفانہ’ تقیسم کے حوالے سے پارٹی ورکرز کے تحفظات دور کرنے کے لیے ازخود معاملے کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

عمران خان نے ٹوئٹر پر پیغام دیا کہ اگر پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی ہوئی ہے تو شکایت کنندہ پارٹی کے دفتر میں تحریری درخواست پیش کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پارٹی کی جانب سے مصالحتی کمیٹی تشکیل دینے کے باوجود انتخابی ٹکٹ کی ‘غیر منصفانہ’ تقسیم کا معاملہ شدت اختیار کرگیا تھا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق بنی گالہ میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر درجن بھر پی ٹی آئی ورکرز نے اپنے رہنما کے لیے پارٹی ٹکٹ کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے انتخابی ٹکٹ پر اختلافات دور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ وہ موصول ہونے والی شکایتوں کا ازخود جائزہ لیں گے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دوں گا۔

واضح رہے کہ ہفتہ کو حلقہ این اے 59 کے سابق امیدوار (ر) لیفٹیننٹ کرنل اجمل رضا اور ان کے حمایتیوں نے ٹیکسلا اور راولپنڈی سے غلام سرور خان کوانتخابی ٹکٹ دینے پر احتجاج کیا تھا۔

گزشتہ روز این اے حلقہ 74 سے پارٹی ورکرز نے (ر) میجر جنرل نور حسین کو قومی اسمبلی کی نشست پر ٹکٹ نہ دینے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ورکر محمد آصف کا کہنا تھا کہ ‘پارٹی قیادت نے این اے 74 میں اصل رہنما کو نظر انداز کیا جو کئی برس سے حلقے میں پارٹی مہم چلا رہے تھے’۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف نے انتخابی امیدواروں کا اعلان کردیا

اس ضمن میں پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘مصالحت کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو انتخابی ٹکٹ پر اٹھنے والے تنازعات کو حل کرے گی’۔

انہوں نے واضح کیا کہ صرف 10 فیصد حلقوں سے اعتراضات سامنے آئے ہیں اور پارٹی کے لیے ہر امیدوار کو ٹکٹ دینا ناممکن ہے اس لیے اختلافات کا جنم لینا فطری ہے۔

فیصل آباد میں بھی احتجاج

پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر اور این اے حلقہ 85 کے سابق ٹکٹ ہولڈر راجا نادر پرویز اور علی سرفراز نے بھی انتخابی ٹکٹ کے معاملے پر پارٹی قیادت پر تنقید کی۔

فیصل آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ اگر پارٹی کے خلاف سازش ہے تو ٹکٹ دینے کے عمل کی تحقیقات کی جائے۔

واضح رہے کہ راجا نادر پرویز نے ضمنی انتخابات 2013 کے صوبائی حلقہ 72 سے خرم شہزاد کو شکست دینے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

یہ پڑھیں: عمران خان 5 حلقوں سے انتخابات لڑنے کے لیے تیار

انہوں نے واضح کیا کہ وہ بنی گالہ میں دھرنا نہیں دیں گے لیکن ٹکٹ کی تقسیم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق ضمنی انتخاب میں ان کی مدد سے جیتنے والے ایک امیدوار کو ٹکٹ دیا گیا۔

اس حوالے سے علی سرفراز نے کہا کہ ان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ میرٹ کی بالادستی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ‘مقبولیت کے حوالے سے سروے میں میری پہلی پوزیشن رہی اور عوامی رائے کا احترام کرنا چاہیے’۔

اس دوران پی ٹی آئی ورکرز نے گوجرانوالہ میں ٹکٹ کے تنازع پر احتجاج کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں