راولپنڈی: اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں قید سابق وزیرِاعظم نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی ان کے وکلا سے ملاقات منسوخ کردی۔

شریف خان کی قانونی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مجرمان سے ملنے کی درخواست کی تھی۔

شریف خاندان کے وکلا کی ٹیم کے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا کہ اڈیالہ جیل حکام انہیں ان کے موکل نواز شریف تک رسائی نہیں دے رہے۔

عدالتی کارروائی کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ نے خواجہ حارث کو ان کے موکل نواز شریف کے ملاقات کی اجازت دے دی تھی جس کے لیے جیل حکام نے 11 بجے کا وقت دیا تھا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے ساتھ ناانصافی نے عوام کو جگادیا، مریم نواز

خواجہ حارث اپنی وکلا کی ٹیم کے ہمراہ 11 بجے اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ یہ ملاقات منسوخ کی جاچکی ہے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ کے اس جواب کے بعد خواجہ حارث اور دیگر وکلا نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر سے ملاقات کیے بغیر ہی واپس لوٹ گئے۔

ڈان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ امجد پرویز، بیرسٹر سعد ہاشمی اور ظافر خان پر مشتمل ٹیم ایک روز قبل سے ہی جیل حکام سے درخواست کر رہی تھی کہ ہمیں اپنے موکل سے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ مشاورت کے بعد آئندہ کے لاحہ عمل ترتیب دیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے جیل حکام سے درخواست کی تھی کہ ہمیں کل (18 جولائی کو) اپنے موکل سے ملاقات کی اجازت دی جائے لیکن اجازت نہیں دی گئی اور بالآخر 19 جولائی کو 11 بجے اڈیالہ جیل میں میاں صاحب سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل منتقل

خواجہ حارث نے بتایا کہ جب وہ اڈیالہ جیل کے لیے نکل گئے تھے تو راستے میں انہیں جیل سپرنٹنڈنٹ کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ آج اڈیالہ جیل تشریف نہ لائیں کیونکہ یہ ملاقات منسوخ کی جاچکی ہے۔

خواجہ حارث کے مطابق اڈیالہ جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ نے انہیں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ جمعرات کا دن قیدیوں کے گھر والوں سے ملاقات کا دن ہوتا ہے اس لیے وکلا سے ملاقات کو منسوخ کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جیل حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کے لیے دوسری تاریخ تجویز کریں، تاہم ان کی جانب سے یہ یقین دہانی نہیں کرائی گئی کہ 19 جولائی کی طرح ملاقات منسوخ نہیں ہوگی۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اگر جیل حکام رویہ ایسا رہے تو پھر یہ ایک پیشہ ور وکیل کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ آزادانہ طور پر کام کرسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں