لندن: مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ناانصافی نے عوام کو جگادیا ہے،اب لوگوں کوسڑکوں پرنکلنے کی کال دینے کی ضرورت نہیں،عوام خود نواز شریف کے لیے انتخابی مہم چلائیں گے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا بینظیر بھٹو کے ساتھ موازنہ نہ کیا جائے، بینظیر بھٹو کی جدوجہد کی قدر کرتی ہوں۔

کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر نے ایک شیر کی طرح گرفتاری دی، ہم کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے پاکستان واپسی کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ میں اور نواز شریف جمعرات کو لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے،13جولائی کی شام 6 بجکر 15 منٹ پر لاہور پہنچیں گے، 12 جولائی کی شام پونے 9 بجے لندن سےای وائی 018 کے ذریعےابوظہبی جائیں گے اور وہاں سے 13 جولائی کو لاہور کے لیے روانہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان ہوں یا ان کے ماسٹرز ان سب کے ہاتھوں سے گیم نکل گئی ہے، عمران خان نے اپنا آخری تیر چلالیا ہے، اب فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری گیم نواز شریف کے ہاتھ میں ہے، عمران خان کی ڈوریاں ہلانے والوں کے ہاتھ میں پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔

پاکستان واپسی کے موقع پر کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ اگر اس طرح کا کوئی بے وقوفانہ اقدام اٹھایا گیا تو پھر اس کا ردعمل بھی ہوگا، میں سمجھتی ہوں کہ غلطی پر غلطی کرکے پہلی غلطی کی تلافی نہیں کی جاسکتی، مزید غلطیاں نہ کی جائیں تو بہتر ہوگا۔

واضح رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔

یاد رہے کہ میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کئی ماہ سے لندن میں زیر علاج ہیں۔ انہیں 15 جون کو اچانک دل کا دورہ پڑنے پر ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

کلثوم نواز کو جب ہسپتال منتقل کیا گیا اس وقت نواز شریف اور مریم نواز لندن پہنچنے کے لیے محو پرواز تھے۔

کلثوم نواز کو گزشتہ سال اگست میں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد ان کی سرجری ہوئی اور کیموتھراپی اور ریڈیو تھراپی کے کئی سیشنز ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں