نائٹ کلب جھگڑا: 'اسٹوکس آپے سے باہر ہو گئے تھے'

07 اگست 2018
برسٹل کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران بین اسٹوکس عدالت کے احاطے میں موجود ہیں— فوٹو: اے پی
برسٹل کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران بین اسٹوکس عدالت کے احاطے میں موجود ہیں— فوٹو: اے پی

انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کے نائٹ کلب میں ہوئے جھگڑے کے مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ بین اسٹوکس لڑائی کے دوران اپنا آپا کھو بیٹھے تھے۔

گزشتہ سال ستمبر میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر سیریز میں 2-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کی لیکن اسی رات ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے اسٹوکس ساتھی کھلاڑی ایلکس ہیلز کے ہمراہ اہم تنازع میں ملوث ہو گئے تھے۔

بین اسٹوکس برسٹل میں مبینہ طور پر جھگڑے میں ملوث ہوئے جس کے نتیجے میں ایک 27 سالہ شخص کے چہرے پر شدید چوٹیں آئیں اور انہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔

اس واقعے کے بعد پولیس نے بین اسٹوکس کو گرفتار کر لیا تاہم تحقیقات کے بعد انہیں بری کردیا گیا تھا۔

اس واقعے میں انگلش کرکٹر ایلکس ہیلز بھی بین اسٹوکس کے ہمراہ موجود تھے اور انہوں نے بھی مار پیٹ میں آل راؤنڈر کا ساتھ دیا تھا۔

مزید پڑھیں: برسٹل میں مبینہ جھگڑے پر بین اسٹوکس گرفتار

انگلش کرکٹ بورڈ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اسٹوکس اور ایلکس ہیلز کو معطل کردیا تھا اور یہ دونوں کھلاڑی تاریخی ایشز سیریز کا حصہ بھی نہیں بن سکے تھے۔

پیر کو پراسیکیوٹر نے برسٹل کراؤن کورٹ میں جیوری کو بتایا کہ اسٹوکس نے بدلے، اشتعال اور سزا دینے کے تحت یہ کارروائی کی اور اس سے قبل بھی متعدد مختلف پرتشدد واقعات میں ملوث رہ چکے ہیں۔

27سالہ اسٹوکس کے ساتھ ساتھ اس مقدمے میں ریان علی اور ریان ہیل کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ان تینوں افراد نے لڑائی جھگڑے کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ تمام افراد برسٹل کے نائٹ کلب میں شراب پی رہے تھے اور 25ستمبر کی رات 2بجے کے بعد یہ جھگڑا ہوا، ان تینوں نے ایک دوسرے پر تشدد کیا اور دھمکیاں دیں۔

پراسیکیوٹر نکولس کورسیلس نے کہا کہ جھگڑے کے دوران اسٹوکس اپنے آپے سے باہر ہو گئے اور بدلے، جوابی کارروائی اور سزا دینے کے جذبے کے تحت حملہ کرنا شروع کردیا اور یہ عمل اپنے دفاع یا کسی اور کے دفاع کے عمل سے کوسوں دور تھا۔

پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ اس جھگڑے سے ریان ہیل بے ہوش ہو گئے اور پھر انہوں نے کچھ توقف کے بعد ریان علی کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا۔

'علی کو شدید چوٹیں آئیں جس میں آنکھ کے پاس فریکچر شامل تھا اور انہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا'۔

پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ یہ محض کوئی معمولی ناخوشگوار واقعہ نہیں بلکہ تشدد سے بھرپور واقعہ ہے جس نے موقع پر موجود افراد کو حیران کردیا۔

یہ ٹرائل ممکنہ طور پر 5 سے 7 دن تک جاری رہے گا اور اسی وجہ سے بین اسٹوکس بھارت کے خلاف جمعرات سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں