میشا شفیع ایک بار پھر ہتک عزت کے نوٹس پر جواب داخل نہیں کراسکیں

اپ ڈیٹ 13 اگست 2018
گلوکارہ نے رواں برس اپریل میں علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے—فوٹو: میشا شفیع ٹوئٹر
گلوکارہ نے رواں برس اپریل میں علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے—فوٹو: میشا شفیع ٹوئٹر

گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع گلوکارعلی ظفر کی جانب سے دائر کیے ایک ارب روپے کے ہتک عزت کے نوٹس کے جواب میں ایک بار پھر جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئیں۔

میشا شفیع کو لاہور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 13 اگست تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم وہ ایک بار پھر اپنا جواب داخل نہیں کرا سکیں۔

اس سے قبل میشا شفیع گزشتہ ماہ 5 جولائی کو بھی اپنا جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئی تھیں جس پر عدالت نے انہیں مزید مہلت دی تھی۔ علی ظفر نے ان کے خلاف عدالت میں ایک ارب روپے کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے دعوے کے مطابق میشا شفیع نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا، جس وجہ سے گلوکار کی شہرت متاثر ہوئی۔

عدالت نے علی ٖظفر کی درخواست پر میشا شفیع کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سب سے پہلے 5 جولائی کو جواب طلب کیا تھا، تاہم اداکارہ نے عدالت سے مزید مہلت مانگی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع ہتک عزت کے نوٹس پر جواب داخل نہ کروا سکیں

عدالت نے انہیں 13 اگست تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا، تاہم وہ ایک بار پھر جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئیں۔

میشا شفیع کی جانب سے 13 اگست کو ان کے وکیل محمد ثاقب جیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں جمع کراتے ہوئے جواب داخل کرانے کے لیے مزید مہلت مانگی۔

عدالت کے جج شہزاد احمد نے میشا شفیع کے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے گلوکارہ کو جواب داخل کرانے کے لیے مزید مہلت دے دی۔

عدالت نے گلوکارہ کے وکیل کو آئندہ ماہ 25 ستمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ رواں برس 19 اپریل کو میشا شفیع نے اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے الزام عائد کیا کہ انہیں ساتھی گلوکار علی ظفر نے متعدد بار ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ خود کفیل اور معروف گلوکارہ و اداکارہ بن چکی تھیں۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع کے خلاف ایک ارب ہتک کا عزت کا دعویٰ دائر

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے انہیں 23 اپریل کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس کے جواب میں میشا شفیع نے بھی انہیں 12 مئی کو جوابی نوٹس بھجوایا تھا۔

میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کے لیے حنا جیلانی، بیریسٹر احمد پنسوتا اور نگہت داد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں، تاہم اب ان کی قانونی ٹیم میں محمد ثاقب جیلانی بھی شامل ہوگیے ہیں۔

علی ٖظفر نے ایڈوکیٹ خواجہ طارق رحیم کو اپنا وکیل مقرر کر رکھا ہے۔

دونوں اداکاروں و گلوکاروں کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد پاکستان کی شوبز انڈسٹری بھی 2 حصوں میں تقسیم ہوگئی۔

شوبز سے تعلق رکھنے والی بعض شخصیات نے علی ظفر جبکہ بعض نے میشا شفیع کی حمایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں