اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف ملک کی 15ویں منتخب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔

111 نومنتخب اراکین اسمبلی کی جانب سے شہباز شریف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ہونے والے ایوانِ زیریں کے دوسرے اجلاس میں اسپیکر اسد قیصر نے ایوان کو بتایا کہ انہیں قائد حزبِ اختلاف کے لیے شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی موصول ہوئے ہیں جس پر ایک سو 11 اراکینِ قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، شہباز شریف

واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر کا باضابطہ اعلان 20 اگست کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اراکینِ اسمبلی نے قائدِ ایوان کے لیے شہباز شریف کو ووٹ دینے سے گریز کیا اور وزیر اعظم کی رائے شماری میں حصہ ہی نہیں لیا۔

وہاں پی پی پی کے ہی کچھ اراکین کی جانب سے شہباز شریف کی بطورِ قائد حزب اختلاف نامزدگی کی حمایت کی گئی۔

یاد رہے کہ حالیہ انتخابات میں پیپلز پارٹی ایوانِ زیریں کی43 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب اراکینِ اسمبلی کی تعداد 82 جبکہ متحدہ مجلسِ عمل (ایم ایم اے) کے اراکینِ اسمبلی کی تعداد 15 اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کا صرف ایک رکن ممبر قومی اسمبلی ہے۔

یوں مجموعی طور پر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی کل تعداد 98 ہے، چناچہ شہباز شریف کو قائد حزبِ اختلاف کے لیے 111 اراکین کی حمایت حاصل ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ان کی اس عہدے پر نامزدگی میں پیپلز پارٹی کے چند اراکین کی حمایت بھی شامل ہے۔


یہ خبر 18 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں