پاک-بھارت دوطرفہ سیریز کے تنازع کا فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا

24 ستمبر 2018
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی— فوٹو: اے پی
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی— فوٹو: اے پی

دوطرفہ سیریز سے انکار اور معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) پر کیے گئے مقدمے کی سماعت آئندہ ماہ یکم اکتوبر سے ہو گی۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف سیریز نہ کھیلنے پر 60ملین ڈالر ہرجانے کی ادائیگی کا مقدمہ کیا گیا تھا جس کی سماعت آئندہ ماہ یکم سے تین اکتوبر تک دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے ہیڈ کوارٹر میں ہو گی۔

مزید پڑھیں: سیریز سے انکار پر بھارت کو 60ملین ڈالر کا نوٹس

اس مقدمے میں پاکستان کی نمائندگی سپریم کورٹ کے وکیل خواجہ احمد حسین اور عالمی سطح پر تنازعات کے حل کے لیے مشہور وکیل الیگزینڈر پنائیڈیس کریں گے جبکہ ان کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے قانونی معاملات کے جنرل منیجر سلمان نصیر بھی موجود ہوں گے۔

اس معاملے کی سماعت کے لیے مائیکل بیلف کو چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے جن کے ساتھ ساتھ جان پال سن اور اینابیلے بینٹ بھی موجود ہوں گے۔

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے 2015 سے 2022 کے دوران سیری کھیلنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک ایک بھی سیریز نہیں کھیلی۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 60ملین ڈالر بنتی ہے اور بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔

بھارت کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسرز کا ایک سال میں سرفراز سمیت 5کپتانوں سے رابطہ

اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد تعلقات میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔

تاہم 2014 میں نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوستانی حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہیں اور بھارتی کرکٹ بورڈ دونوں ملکوں کے درمیان سرد تعلقات اور اپنی حکومتی کی جانب سے انکار کو بنیاد بنا کر سیریز کھیلنے سے مستقل انکار کرتا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں