ایفی ڈرین کیس میں قید مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ تصویر کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈٹ سعیداللہ گوندل سمیت 5 افسران کو معطل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے ڈی آئی جی جیل نوید روف کو بری الزمہ قرار دے دیا ہے جبکہ تصویر ان کی موجودگی میں بنائی گئی تھی۔

پنجاب کے محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سپرنٹنڈٹ سعیداللہ گوندل کے علاوہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ فرخ رشید، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ساجد علی، وارڈن محمد امتیاز اور ہیڈ وارڈن محمد ارشد کو فوری طور پر معطل کرکے ان کی جگہ نئی تعیناتی کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سعیداللہ گوندل کی جگہ میانوالی جیل کے سپرینٹنڈنٹ منصور اکبر کو تعینات کیا گیا ہے اور ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ محمد اکرم کو تاحکم ثانی میانوالی جیل کے سپرینٹنڈنٹ کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔

ملتان جیل کے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ ملک لیاقت کو فرخ رشید کی جگہ تبادلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کی جیل سے تصاویر لیک ہونے کا معاملہ، تحقیقات کیلئے 2 رکنی کمیٹی قائم

یاد رہے کہ 19 ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزاؤں کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

سزا معطلی کا حکم نامہ جاری ہونے کے بعد اڈیالہ جیل میں متعدد رہنماؤں نے نواز شریف سے جیل سپرنٹنڈٹ کے کمرے میں ملاقات کی تھی، جس میں ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزا پانے والے حنیف عباسی بھی موجود تھے۔

حنیف عباسی کی ملاقات کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور جیل انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:تصویر لیک ہونے کا معاملہ: حنیف عباسی اڈیالہ سے اٹک جیل منتقل

بعد ازاں انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے تصاویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

آئی جی جیل خانہ جات کی 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی جوڈیشل ملک صفدر نواز شامل تھے۔

تحقیقاتی ٹیم نے اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے کے بعد حنیف عباسی کو اٹک جیل منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں