کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو میں خطرناک دہشت گردوں کو پناہ دینے کے معاملے میں رینجرز کے گواہ نے رہنما ایم کیو ایم عامر خان کو شناخت کرلیا۔

شہر قائد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نائن زیرو میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، اس دوران ایم کیو ایم رہنما عامر خان، منہاج قاضی پیش ہوئے جبکہ ٹارگٹ کلر رئیس مما کو بھی عدالت میں لایا گیا۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو چھاپہ: ایم کیو ایم کے کارکن کو 10 سال قید کی سزا

دوران سماعت مقدمے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی اور رینجرز کے گواہ ڈی ایس آر ریاض نے عامر خان کو شناخت کرلیا۔

عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے رینجرز کے گواہ نے بتایا کہ 11مارچ 2015 کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر آپریشن کیا گیا، عامر خان کو مرکز کے قریب واقع خورشید میموریل ہال سے گرفتار کیا تھا۔

بعد ازاں رینجرز اہلکار کے بیان کے بعد سماعت 20 اکتبور تک ملتوی کردی گئی، جہاں عامر خان کے وکیل گواہ کے بیان پر جرح کریں گے۔

واضح رہے کہ عدالت پہلے ہی عامر خان سمیت تین ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عائد کرچکی ہے جبکہ ملزمان عمران نیازی اور نعیم کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

مقدمے سے متعلق پولیس کا کہنا تھا کہ عامر خان اور دیگر ملزمان کے خلاف نائن زیرو میں دہشت گردوں کو پناہ دینے پر عزیز آباد تھانے میں مقدمہ درج ہے جبکہ عامر خان ضمانت پر رہا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم رہنما عامر خان کی ضمانت منظور

یاد رہے کہ 11 مارچ 2015 کو رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مارا، جس کے دوران وہاں سے نیٹو اسلحے کی برآمدگی اور متعدد جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

چھاپے کے دوران 85 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے 38 کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا گیا جبکہ باقی افراد کو مختلف مقدمات کا سامنا ہے، اسی چھاپے کے دوران رینجرز نے ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو بھی گرفتار کیا اور 90 روز تک تحویل میں رہنے کے بعد ان پر جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دینے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں