کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے عزیز آباد میں قائم مرکز نائن زیرو سے رینجرز چھاپے کے دوران گرفتار ملزم کو دس سال کی سزا سنادی۔

عدالت نے ایم کیوایم کے کارکن شکیل بنارسی کو 10 سال قید کی سزا سنائی اور اس پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

خیال رہے کہ سیکیورٹی اداروں نے 11 مارچ 2015 کو شکیل بنارسی کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو پر چھاپے کا ایک سال: ایم کیو ایم کہاں کھڑی ہے؟

روسیکیوشن کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر ایف بی صنعتی ایریا سے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ملزم کے خلاف ایم کیو ایم کے مرکز سے جدید اسلحہ برآمدگی کے مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔

واضح رہے کہ 11 مارچ 2015 کو رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مارا، جس کے دوران وہاں سے نیٹو اسلحے کی برآمدگی اور متعدد جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

چھاپے کے دوران 85 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے 38 کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا گیا جبکہ باقی افراد کو مختلف مقدمات کا سامنا ہے، اسی چھاپے کے دوران رینجرز نے ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو بھی گرفتار کیا اور 90 روز تک تحویل میں رہنے کے بعد ان پر جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دینے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نائن زیرو پر چھاپہ: رینجرز حقائق جاری کرے گی

جس روز ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر پر رینجرز نے چھاپہ مارا، اسی صبح نائن زیرو کے قریب احتجاج کے دوران متحدہ کا ایک کارکن وقاص شاہ فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا، ایم کیو ایم کا دعویٰ تھا کہ وقاص کی ہلاکت رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے ہوئی، تاہم بعد ازاں وقاص شاہ کے مبینہ قاتل کو اندرون سندھ میں شہداد پور سے گرفتار کر لیا گیا، رینجرز کے مطابق محمد آصف کا تعلق بھی متحدہ قومی موومنٹ سے تھا اور اس نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں