صحافی گمشدگی:مائیک پومپیو کی شاہ سلمان سے خصوصی ملاقات

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2018
—امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو صحافی کی گمشدگی پر گفتگو کے لیے خصوصی طور پر سعودی عرب پہنچے—فائل فوٹو
—امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو صحافی کی گمشدگی پر گفتگو کے لیے خصوصی طور پر سعودی عرب پہنچے—فائل فوٹو

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے براہِ راست ملاقات کی۔

مائیک پومپیو منگل کی صبح سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے تھے جہاں وزیر خارجہ عادل الجبیرنے ان کا استقبال کیا، جس کے فوراً بعد وہ شاہی محل پہنچے جہاں شاہ سلمان نے ان کا خیر مقدم کیا، بعدازاں دونوں کے درمیان بند کمرے میں ملاقات ہوئی۔

ادھر اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے سعودی عرب اور ترکی پر زور دیا کہ جمال خاشقجی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کے حوالے سے انہیں جو بھی معلومات ہیں وہ منظرعام پر لائیں.

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی ترجمان ہیتھرنوریٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خصوصی درخواست پر مائیک پومپیو سعودی عرب کے دورے کے بعد ترکی جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر نے واشنگٹن پوسٹ کے صحافی کی گمشدگی پر آزادانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب امریکی ٹی وی سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی حکام جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے ایک بیان تیار کررہے ہیں جس میں اس بات کا اعتراف کیا جاسکتا ہے سعودی قونصل خانے میں تفتیش کے دوران صحافی کا قتل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’جمال خاشقجی شاہی خاندان کی کرپشن، دہشتگردوں کےساتھ تعلقات سے آگاہ تھے‘

امریکی ٹی وی کی رپورٹ میں 2 نامعلوم ذرائع کا ذکر کیا گیا اور اس کے ساتھ اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ چونکہ ابھی تک اس بارے میں بیان جاری نہیں ہوا اسلیے ہوسکتا ہے کہ سعودی عرب اپنا فیصلہ تبدیل کرلے۔

واضح رہے کہ دعوے کے مطابق مذکورہ بیان میں سعودی حکام مبینہ طور پر یہ اعتراف کرسکتے ہیں کہ تحقیقات کے غلط سمت میں جانے کے باعث صحافی کی موت واقع ہوگئی۔

دوسری جانب امریکی صدر نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مذکورہ واقعے میں نامعلوم قاتل ملوث ہوسکتے ہیں۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی سعودی شاہ سلمان سے ملاقات ہوئی جنہوں نے اس بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں ایپل واچ کا کردار

اس موقع پر شاہ سلمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ ہم اس حوالے سے تمام معلومات حاصل کرنے کے لیے ترکی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں جس پر امریکی صدر نے کہا کہ وہ فوری طور پر سعودی فرمانروا سے ملاقات کرنے کے لیے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کو روانہ کررہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ سعودی حکام نے اتنی سختی سے تردید کی ہے کہ ان کے پاس شاہ سلمان کی بات پر یقین کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

امریکی ٹی وی سی بی ایس کے پروگرام 60 منٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کی گمشدگی ایک انتہائی اندوہناک اور گھناؤنا معاملہ ہے ہم اس کی گہرائی میں جائیں گے اور ملوث افراد کو سخت سزا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘سعودی عرب پر پابندیاں لگائی گئیں تو عالمی معیشت تباہ ہوسکتی ہے‘

دوسری جانب ترکی اور سعودی عرب کا قریبی دوست ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان نے صحافی کی گمشدگی پر دونوں ممالک کی مشترکہ تحقیقات کا خیر مقدم کیا۔

اس بارے میں بیان دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں ادراک ہے کہ تحقیقاتی جاری ہیں اس لیے بہتر ہوگا کہ نتائج آنے تک انتظار کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں